عزیز بچو۔۔۔۔ السلام علیکم،
آپ نے کبھی سوچا ہے کہ یہ دنیا وسائل کی
دنیا ہے؟ اس دنیا میں رہنے کے لئے ہمیں وسائل (ماں باپ ، بہن بھائی ،مس سر ، ہوا ، پانی ، چاند ، سورج ، دن رات،
وغیرہ) کی ضرورت ہوتی ہے۔ چھوٹے سے چھوٹا کام کرنے کے لئے بھی وسیلے کا ہونا ضروری
ہے۔ وسیلہ کیا ہے۔ ۔۔۔۔؟
وہ شئے جو کسی کام کو کرنے کا ذریعہ بنے
وسیلہ کہلاتی ہے۔ ہاتھ ، پیر ، کان ، آنکھ ، ناک ،دل سب وسیلہ ہیں۔ آنکھ سے ہم
دیکھتے ہیں، کان سے سنتے ہیں ،منہ سے سانس لیتے ہیں، ہاتھ سے چیزیں پکڑتے ہیں
،کھاتے پیتے ہیں، چلنے کے لئے پیر اور ٹانگیں سہارا بنتی ہیں اور بات کو سمجھنے کے
لئے دماغ وسیلہ ہے ۔خیال دماغ میں نہ آئے تو کیا آدمی سوچ سکتا ہے؟ سوچئے کہ خیال
کہاں سے آتا ہے؟
پیارے دوست بچو!
آدمی اور ہر مخلوق زندہ رہنے کے لئے قدم
قدم پر دوسری چیزوں کی پابند ہیں۔ اس نظام کے ذریعے اللہ نے مخلوق کا مخلوق سے ربط
اور رشتہ قائم کیا ہے ۔وسیلے یا ذریعے کے بغیر کوئی کام پورا نہیں ہوتا۔ بچہ پیدا
ہوتا ہے تو ماں اور باپ وسیلہ بنتے ہیں ۔۔۔بچے کی تمام ضروریات پوری کرتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زندگی کی بنیادی ضرورت غذا ہے ۔بھوک
لگتی ہے تو آدمی کھانا کھاتا ہے۔ پیاس لگتی ہے تو پانی پیتا ہے اور پانی کو پیاس
لگتی ہے تو ہمیں پیتا ہے۔ جی ہاں پانی بھی پیاسا ہوتا ہے اور پیاس متوجہ کرتی ہے
کہ مجھے پیو۔ پانی جسم میں جذب ہونے سے مخلوق اور پانی دونوں کی پیاس بجتی ہے۔
پیاس کیوں لگتی ہے؟ آدمی کے اندر میں خلا ہے۔ خلا کے معنی جگہ ہے۔
ایسی جگہ جو خالی نہ ہو لیکن خالی نظر آئے۔ کائنات میں ہر جگہ بھری ہوئی ہے۔ جو
جگہ خالی نظر آتی ہے، وہ بھی بھری ہوئی
ہے۔ کیا آپ کو کوئی جگہ خالی نظر آتی ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوٹے بڑے بچو!
ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ کی کلائی
پکڑئیے۔ کلائی میں ایک جوڑ ہے۔ جوڑ کے درمیان میں خالی جگہ ہے۔ یہ خالی جگہ نہ ہو
تو ہاتھ حرکت نہیں کرے گا۔ گھٹنے کا جوڑ ختم ہو جائے تو کیا آدمی پیروں سے چل پھر
سکتا ہے؟ جسم میں جوڑ کی صورت میں خالی جگہیں
ایسا وسیلہ ہیں جن کی وجہ سے ہم چلتے پھرتے اور حرکت کرتے ہیں۔
محترمہ بچوں کی ماں جی،
میں عظیمی بندہ آپ کو سلام کرتا ہوں اور
ہر ماں باپ سے دعا کی درخواست کرتا ہوں۔ گزارش ہے پیارے دوست بچوں کو یہ مضمون پڑھ
کر سنائیں یا ان سے سنیں تشریح اس طرح کریں کہ ان کا ہاتھ پکڑ کر انہیں گن کر
بتائیں کہ ہاتھ میں کتنے جوڑ ہیں اور انگلیوں میں کتنے جوڑ ہیں جب بچے ہاتھ کی
بناوٹ پر غور کریں گے تو ایک ہاتھ میں تقریبا بیس (20)
جوڑ اور دونوں ہاتھوں میں چالیس(40) جوڑ ہیں۔ اس
کے بعد پیروں اور ٹانگوں کے جوڑ گنیں۔ بچوں کو بتائیں کہ ہمارا پورا جسم جوڑ جوڑ
پر قائم ہے۔ جسم میں جوڑ تلاش کر کے ان کی تعداد گن کر’’ بچوں کا قلندر شعور‘‘ کو
لکھ کر بھیج دیں۔ اللہ حافظ
فقیر عظیمی
خواجہ شمس الدین عظیمی [1]