دو رخ

دو رخ

Aba Adam - Amma Hawa Ke Bacho | July 2024


عزیز بچو۔۔۔۔۔۔ السلام علیکم۔

زمین پر رہنے والوں کو آسمان کا ایک رخ نظر آتا ہے جب کہ روحانی علوم رہنمائی کرتے ہیں کہ ہر شے کی دوزخ ہیں۔

مثال۔ چار دیواری کو گھر کہتے ہیں گھر کے باہر کھڑے فرد کو نہیں معلوم کہ گھر میں کتنے کمرے ہیں دیواروں کا رنگ کیا ہے فرش پکا ہے یا کچا دروازے لکڑی کے ہیں یا لوہے کے گھر میں چھوٹا بڑا گارڈن ہے یا نہیں؟ ان سوالوں کے جواب گھر میں داخل ہونے کے بعد ملتے ہیں۔ 

 گھر کے دورخ ہوئے :       ۱ ۔ اندونی رخ (چھپا ہوا) ۔       ۲  ۔بیرونی رخ (باہر کا رخ) ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آنکھوں کی روشنی ،پیارے بچو، میری جان میرے دوستو۔۔۔۔ کوئی شے ایسی نظر نہیں آتی جو دو رخ پر قائم نہ ہو ۔ہر مخلوق جوڑے جوڑے ہے ۔ جوڑے کے ہر فرد کے بھی دو رخ ہیں۔

مشق:  سادہ سفید کاغذ لیں اس پر لکیریں نہ ہوں۔ کاغذ ایک ہے لیکن اس کے رخ دو ہیں۔۔۔۔ آگے اور پیچھے۔ جب آگے دیکھتے ہیں تو پچھلا رخ نظر نہیں آتا اور پچھلا رخ دیکھتے ہیں تو اگلا رخ نظر سے دور ہو جاتا ہے مگر موجود ہے۔ کاغذ کے ایک رخ پر جگمگ جگمگ ستارے اور ہلالی چاند بنا کر ارد گرد ہلکا نیلا رنگ کریں۔ ۔۔۔۔۔ یہ آسمان کا عکس بن گیا۔

کاغذ کے جس حصے پر رنگ کیا ہے، کیا آپ اسے کاغذ کے پچھلے سے الگ کر سکتے ہیں؟

دوست بہن بھائیو۔ ۔۔۔۔ کاغذ کے ایک رخ کو دوسرے رخ سے الگ کر کے دکھائیے۔

کوشش کیجئے، کوشش کا نتیجہ کیا نکلا وہ اپنے رسالے’’ بچوں کا قلندر شعور‘‘ کو لکھ کر بھیجئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہم آسمان کے نیچے کھڑے ہو کر آسمان کی بیرونی سطح کو دیکھتے ہیں مگر آسمان کا اندرونی رخ آنکھوں سے اوجھل ہے۔۔۔ اوجھل نہیں ہے، ہم اس کو دیکھنا نہیں چاہتے ۔جس طرح پنکھا نظر آتا ہے لیکن پنکھا جہاں قائم ہے وہ سطح نظر نہیں آتی ،اسی طرح آسمان جی وہ سطح جس پر چاند، سورج جگمگ جگمگ ستارے قائم ہیں وہ نظر نہیں آتی ۔سوال یہ ہے کہ آسمان کے ایک رخ پر تخلیقات نظر آتی ہیں لیکن آسمان کے دوسری طرف کیا ہے ،ہم کیوں نہیں دیکھتے؟

 

پیارے دوستوں۔۔۔۔ جس طرح آسمان کے دوسرے پرت آنکھوں سے اوجھل ہیں، اسی مخلوقات بالخصوصی آدمی کے اندر پوری مشینری فٹ ہے ، وہ ہمیں نظر نہیں آتی جب کہ نظر آتی ہے ۔ظاہری اعضاء ہاتھ، پیر وغیرہ نظر آتے ہیں مگر زندگی کا دارومدار دل کی کار کردگی پر ہے۔ وہ ہمیں نظر نہیں آتا اور نہ ہی زندگی نظر آتی ہے۔

قابل احترام ماں جی، والد صاحب اور اساتذہ کرام۔۔۔۔’’ بچوں کا قلندر شعور ‘‘میں لکھی ہوئی تحریر بچوں سے پڑھوا کر سنئے۔ ذہین بچے سوال کریں گے۔ ہم سب بڑوں کا فرض ہے کہ بچوں کی قابلیت میں اضافے کے لئے سوالات کے جواب دے کر انہیں مطمئن کریں۔

محترم اساتذہ کرام، اماں ،ابا کو سلام اور دعا کی درخواست ہے۔ اللہ حافظ

 

 

 

 

 


More in Aba Adam - Amma Hawa Ke Bacho