Topics
ریڈیم، یورینیم، کوبالٹ
اور دیگر تابکار مادوں اور عناصر کی دریافت کے بعد انسان نے ان مادوں سے خارج ہونے
والی ریڈیائی لہروں اور شعاعوں کو تعمیری اور تخریبی دونوں طرح کے مقاصد کیلئے
استعمال کیا ہے۔ تابکار مادوں سے جو شعاعیں نکلتی ہیں ان میں ایکسریز، الفاریز،
بیٹا ریز، گاما ریز اور تھیتا ریز خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
طب جدید میں مختلف امراض
پر تحقیقات کے دوران جب یہ انکشاف ہوا کہ تابکار عناصر سے نکلنے والی ریڈیائی
شعاعیں صحت انسانی کیلئے کس قدر مضر اور ہلاکت خیز ہیں تو سائنسدانوں نے ان شعاعوں
کو ایک مقام تک محدود کرنے اور مطلوبہ جگہ پر مرتکز کر کے ان کے ہلاکت آفرین اثرات
سے جراثیم کو مارنے کا کام لینے کی بابت سوچا اور تابکار مادوں سے نکلنے والی
شعاعوں کو اپنی مرضی اور ضرورت کے مطابق استعمال کرنے کے لئے مختلف قسم کے آلات
اور مشینیں بنائیں۔
اس طریقہ علاج میں وہ
بیماریاں جن کے جراثیم اعضائے انسانی کو اپنی گرفت میں جکڑ کر شاخ در شاخ پھیلتے
چلے جاتے ہیں اور کسی بھی طرح کی اینٹی بائیوٹک ادویات ان جراثیم کو ختم کرنے میں
ناکام رہتی ہیں تو ایسے امراض کا علاج کرنے کیلئے مریض پر مخصوص قسم کی ریڈیائی
شعاعیں ڈالی جاتی ہیں اور مریض کو ان کی زد میں رکھ دیا جاتا ہے تا کہ ان جراثیم کا
خاتمہ ہو سکے جو بیماری کی وجہ بن رہے ہیں۔
اس طریقہ علاج کو جسم میں
موجود رسولیوں اور کینسر جیسی بیماریوں میں ہی استعمال کیا جا رہا ہے۔
آج کل ریڈیائی لہروں کو
لیزر بیم کے ذریعے ایک خاص مقام تک محدود اور مرتکز کر کے متاثرہ عضو میں خرابی یا
مرض کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس طریقہ علاج کے منفی اور مضر اثرات اس سے حاصل
فوائد کی نسبت کچھ کم نہیں ہوتے اس لئے معالجین اسے صرف انہی مریضوں میں استعمال
کرتے ہیں جہاں مریض اپنے مرنے کی ذمہ داری سے معالج کو مبرا قرار دینے پر آمادہ ہو
جاتا ہے۔
ڈاکٹر مقصودالحسن عظیمی
روحانی فرزند مقصود الحسن عظیمی نے اس رنگین سمندر میں شناوری کر کے بحر بے کراں سے بہت سارے موتی چنے ہیں اور انہیں ایک مالا میں پرو کر عوام الناس کی خدمت میں پیش کیا ہے تا کہ انتہائی درجہ مہنگے علاج کے اس دور میں اس مفت برابر علاج سے اللہ کی مخلوق فائدہ اٹھائے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نور چشمی مقصود الحسن عظیمی کی اس کاوش کو اپنی مخلوق کے درد کو درمان بنائے اور انہیں دنیا اور آخرت میں اجر عظیم عطا فرمائے۔
(آمین)
خواجہ
شمس الدین عظیمی
مرکزی
مراقبہ ہال
کراچی