Topics
سالک کے لئے ضروری ہے کہ
وہ لوگوں خصوصاً جاہلوں کے ساتھ صبر حسن خلق کے ساتھ پیش آئے ان کی سختی کو برداشت
کرے اور ان کو بنظر رحمت دیکھے۔ مرید کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اس پر اللہ کا کس
قدر فضل و احسان ہے۔ اگر کوئی ناگوار بات سرزد ہو جائے تو حلم و تحمل سے کام لے
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
‘‘اگر تم صبر کرو اور پرہیز
گاری اختیار کرو تو یہ بڑے عزم کی بات ہو گی۔’’
سالک کو چاہئے کہ کم سن
اور نوجوان لوگوں کو دین کی طرف راغب کرے اور ادب سکھائے۔ اخوان طریقت کے ساتھ میل
جول اس طرح ہو کہ ان کے ساتھ عزت و ادب سے پیش آئے اور ان کی مخالفت کو ترک کیا
جائے اور کینہ اور حسد سے پرہیز کیا جائے اور ان باتوں کو اختیار کیا جائے جس میں
ایک دوسرے کی سلامتی ہو۔
میاں مشتاق احمد عظیمی
حضور قلندر بابا اولیاءؒ فرماتے ہیں:
"ذہن کو آزاد کر کے کسی
بندے کی خدمت میں پندرہ منٹ بیٹھیں۔ اگر بارہ منٹ تک ذہن اللہ کے علاوہ کسی اور
طرف متوجہ نہ ہو تو وہ بندہ استاد بنانے کے لائق ہے۔ انشاء اللہ اس سے عرفان نفس
کا فیض ہو گا۔"
اس کتاب کی تیاری میں
مجھے بیشمار کتابوں سے اچھی اچھی باتیں حاصل کرنے میں کافی وقت لگا۔ آپ کو انشاء
اللہ میری یہ کاوش بہت پسند آئے گی اور سلوک کے مسافروں کو وہ آداب حاصل ہو جائیں
گے جو ایک مرید یا شاگرد کے لئے بہت ضروری ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے یہ دعا ہے
کہ مجھے سلسلہ عظیمیہ کے ایک ادنیٰ سے کارکن کی حیثیت سے میری یہ کاوش مرشد کریم
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی کی نظر میں قبول ہو اور ان کا روحانی فیض میرے اوپر
محیط ہو اور مجھے تمام عالمین میں ان کی رفاقت نصیب ہو۔ (آمین)
میاں مشتاق احمد عظیمی