Topics
فطرت نے ہماری تخلیق کا
بنیادی مادہ رنگوں کو قرار دیتے ہوئے ہمیں اور ہمارے ارد گرد کی دنیا کو رنگوں اور
روشنی سے وجود بخشا ہے۔
ہمارے وجود کو اپنی بقا،
صحت اور تندرستی کیلئے بھی رنگ ہی درکار ہوتے ہیں ہمیں ان رنگوں سے سیراب کرنے
کیلئے فطرت نے ہر طرح کے وسائل فراہم کئے ہیں۔ کہیں یہ رنگ دھوپ کے ذریعے مہیا کئے
جا رہے ہیں تو کہیں چاندنی سے، کہیں سبزیوں، غذائوں، پھلوں اور میوہ جات کے ذریعے
تو کہیں پانی اور ہوا کے ذریعے اور اسی پر بس نہیں بلکہ یہ رنگ ہمیں پتھروں،
جواہرات اور نگینوں کے ذریعے بھی مہیا کئے جاتے ہیں۔
غور کرنے سے معلوم ہوتا
ہے کہ اثرات رنگوں میں ہوتے ہیں اور رنگوں کے ذریعے اثرات ہم پر مرتب ہوتے ہیں
چاہے یہ رنگ پانی میں ہوں، شیشے، مٹی، پتھر یا دھاتوں میں۔
قیمتی پتھروں اور جواہرات
کے استعمال کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنا انسان خود۔ مختلف پتھروں کو ان میں غالب
رنگوں کے حوالے سے سال کے مختلف مہینوں سے بھی منسوب کیا جاتا ہے۔ بنی اسرائیل میں
یہ روایات عام تھیں کہ بارہ قسم کے پتھر ایسے ہیں جن پر خدا کا نام ایک خاص طریقے
سے کندہ کر کے اپنے پاس رکھنے سے بارہ قسم کے فرشتوں سے رابطہ ہو سکتا ہے۔
رنگوں کی ہی مناسبت سے
مختلف برجوں، ستاروں اور سیاروں کو بھی مختلف رنگوں سے منسوب کیا جاتا ہے۔ کہا
جاتا ہے کہ ان ستاروں اور برجوں کے تحت پیدا ہونے والوں میں وہی رنگ غالب ہوتا ہے
جو اس برج اور ستارے کا رنگ ہوتا ہے۔
توریت اور زبور میں حضرت
موسیٰ علیہ السلام کے بھائی حضرت ہارون علیہ السلام کی بابت یہ بات مذکور ہے کہ جو
زرہ وہ پہنتے تھے اس پر بارہ قسم کے جواہرات جڑے ہوتے تھے۔ یہ بارہ وہی جواہرات
ہیں جو بعد میں بروج اور ستاروں سے منسوب کئے گئے اور آج کل انہیں سال کے بارہ
مہینوں سے منسوب کیا جاتا ہے۔ مختلف نظریات کے حامل لوگوں نے برجوں اور ستاروں سے
مختلف سیاروں پر ان پتھروں اور جواہرات کو منسوب کیا اس وجہ سے بعض واقعات ایک برج
سے منسوب پتھروں اور نگینوں میں اختلاف نظر آتا ہے۔
ذیل میں دیئے گئے جدول
نمبر ۱
میں مختلف پتھروں سے منسوب رنگ کو ظاہر کیا گیا ہے۔ جب کہ جدول نمبر دو میں یہ
دیکھا گیا ہے کہ کس مہینے سے کونسا اور کونسا پتھر منسوب ہے اور جدول نمبر تین میں
برجوں سے منسوب رنگ بیان کئے گئے ہیں۔
پتھر؍ جواہرات کا نام جن
رنگوں میں دسیتاب ہے
۱۔
کہربا (امبر) سرخی
مائل بھورے سے لے کر زرد تک
۲۔
بیرل (Beryl) زمرد
وغیرہ ہلکا
سبزی مائل نیلا، گہرا سبز، سرخ، زرد اور بے رنگ
۳۔
کرائسوبیرل سبز
اور مصنوعی روشنی میں سرخ
۴۔
مرجان نارنجی
سے سرخ
۵۔
کورنڈم(نیلم یاقوت وغیرہ) رخ، نیلا، جامنی، زرد، نارنجی، سبز اور بے
رنگ
۶۔
ہیرا زرد،
بھورا، ہلکا سرخ، نیلا، سبز، جامنی اور بے رنگ
۷۔
فلڈ سپر (مون سٹون) نیلگوں سبز، سفید، زرد،
سنہرا
۸۔
گارنیٹ سرخ،
سرخی مائل جامنی بھورے پن والا جامنی، زرد، بھورا اور گہرا سبز
۹۔
ہیماٹائٹ گہرا
سلیٹی
۱۰۔
جیڈ سبز،
سفید، جامنی، بھورا، جامنی، نیلا، سلیٹی اور سیاہ
۱۱۔
لاجورد گہرا
نیلا جن میں سفیدیازردی مائل دھبے ہوں
۱۲۔
میلاکائٹ ہلکی
اور گہری سبز دھاریاں
۱۳۔
اوپل سفید،
سلیٹی، سیاہ، جس میں رنگین لہریں نظر آتی ہیں
۱۴۔
موتی سفید،
کریم، سلیٹی، سیاہ
۱۵۔
پیری ڈاٹ سبز
۱۶۔
کوارئٹز جامنی،
زرد، بھورا اور بے رنگ
۱۷۔
سپائل سرخ،
نیلا اور جامنی
۱۸۔
سپوڈمین سرخی
مائل بنفشی
۱۹۔
پکھراج بھورا،
زرد، نیلا، ہلکا سرخ اور بے رنگ
۲۰۔
ترمرے سبز،
سرخ اور جامنی
۲۱۔
فیروزہ ہلکا
نیلا، سبزی مائل نیلا، فیروزی
۲۲۔
زرقون نیلا،
سبز، بھورا، نارنجی، سرخ اور بے رنگ
جدول نمبر۲
مہینہ متعلقہ
پتھر یا نگینے
۱۔جنوری گارنیٹ
۲۔
فروری ایمے
تھسٹ ؍شفاف کوارٹز
۳۔مارچ بلڈ
سٹون یا ایکوامرین (بیرل)
۴۔
اپریل ہیرا
۵۔
مئی زمرد
(بیرل)
۶۔
جون موتی،
مون سٹون یا الگیزنڈریا
۷۔جولائی یاقوت،
کورنڈم
۸۔اگست اونکس،
سارڈونکس یا پیری ڈوٹ
۹۔
ستمبر نیلم
۰۱۔
اکتوبر اوپل،
ترمرے
۱۱۔
نومبر پکھراج
۲۱۔
دسمبر فیروزہ
یا زرقون
جدول نمبر۳
برج ستارہ موافق
رنگ موافق
دن
حمل مریخ سرخ منگل
ثور زہرہ نیلا جمعہ
جوز عطارد زرد، نارنجی بدھ
سرطان قمر سفید،
دودھیا، آسمانی پیر
اسد شمس نارنجی،
سنہرا اتوار
سنبلہ عطارد زرد، نقرئی بدھ
میزان زہرہ ہلکا
گلابی، نیلا جمعہ
عقرب مریخ گہرا
سرخ، قرمزی منگل
قوس مشتری بنفشی، ارغوانی جمعرات
جدی زحل بھورا،
سلیٹی، سیاہ ہفتہ
دلو زحل سیاہ،
نیلا، سبز ہفتہ
حوت مشتری بنفشی، گہرا سبز جمعرات
جدول نمبر۴
پتھر کا نام لہروں کا رنگ یاقوت سرخ
موتی نارنجی مرجان زرد
زمرد سبز نیلم،
مون سٹون نیلا
ہیرا آسمانی سارڈونکس بالائے بنفشی
لہسنیا Cat's eye زیریں
سرخ
جدول نمبر۵
مختلف پتھروں کی راکھ؍کشتہ جات کا
استعمال
نام کشتہ جن
بیماریوں میں مفید ہیں
۱۔کشتہ یا قوت تپ
دق، السر، پھوڑے، جگر کی خرابی، آنکھ کے امراض، قبض، امراض،(یاقوت کی راکھ)،قلب،
پیٹ کا درد، بخار اور جذباتی ہیجان وغیرہ
۲۔ موتی کی راکھ کھانسی،
بخار، اختلاج قلب، بدہضمی، ذیابیطس، اکڑاد، نامردی، یرقان، تپ دق اور ذہنی امراض
۳۔ کشتۂ مرجان امراض
جگر، السر، پیٹ کے کیڑے، خون کے امراض، جنسی امراض، دمہ، کوڑھ، یرقان، پیشاب کی
بیماریاں اور موٹاپا
۴۔ کشتۂ زمرد نامردی،
ہکلانا، بھوک مرنا، گونگایا بہراپن، چوری کی عادت، جلد کے سفید ،دھبے، پیٹ کا درد، دمہ، بواسیر، سوجن اور
کمزوری
۵۔
مون سٹون کی راکھ فالج،
رسولی، بواسیر، بدہضمی
۶۔ ہیرے کی راکھ کوڑھ،
تپدق، تخنوں کی سوجن، ذیابیطس، بھگندر، موٹاپا، نامردی، جنسی،بیماریاں، بہرا پن،
تلی کا بڑھنا، فالج، اعصاب کی کمزوری اور جذباتی ہیجان
ڈاکٹر مقصودالحسن عظیمی
روحانی فرزند مقصود الحسن عظیمی نے اس رنگین سمندر میں شناوری کر کے بحر بے کراں سے بہت سارے موتی چنے ہیں اور انہیں ایک مالا میں پرو کر عوام الناس کی خدمت میں پیش کیا ہے تا کہ انتہائی درجہ مہنگے علاج کے اس دور میں اس مفت برابر علاج سے اللہ کی مخلوق فائدہ اٹھائے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نور چشمی مقصود الحسن عظیمی کی اس کاوش کو اپنی مخلوق کے درد کو درمان بنائے اور انہیں دنیا اور آخرت میں اجر عظیم عطا فرمائے۔
(آمین)
خواجہ
شمس الدین عظیمی
مرکزی
مراقبہ ہال
کراچی