Topics
اللہ تعالیٰ سورۃ نحل میں
فرماتے ہیں:
اور جو بہت سی رنگ برنگ
اشیاء اس نے تمہارے لئے زمین میں پیدا کر رکھی ہیں ان میں نشانی ہے ان لوگوں کے واسطے
جو سمجھ بوجھ سے کام لیتے ہیں۔
اس آیہ مبارکہ پر تفکر
کرنے سے یہ منکشف ہوتا ہے کہ زمین و آسمان میں موجود ہر چیز کی اصل رنگ ہیں۔ اللہ
تعالیٰ کی ہر تخلیق میں کوئی نہ کوئی رنگ غالب ہوتا ہے۔
انسان قدرت کی ایک ایسی
صناعی ہے جس کو احسن الخالقین اللہ نے احسن تقویم کہا ہے۔ انسان تمام مخلوقات میں
بہترین مخلوق ہے۔ رنگ و نور سے مزین احسن تقویم شاہکار کو اللہ نے اشرف المخلوقات
قرار دیا ہے۔
غور طلب امر یہ ہے کہ ہم
مٹی کے کھلونے کی مرمت مٹی سے کرتے ہیں، کپڑے کی گڑیا کو کپڑے اور سوئی دھاگے سے
سیتے ہیں اور پلاسٹک کی چیزوں کی مرمت کیلئے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہیں…………تو
انسان کی صحت اور تندرستی کے لئے اسی شئے کو استعمال کیوں نہیں کرتے جو تخلیق کی
اصل ہے۔ مٹی کا لیپ کرنے سے کپڑے کی گڑیا کی مرمت نہیں ہوتی اور نہ ہی مٹی کے ٹوٹے
ہوئے برتن کو سوئی دھاگے سے سی کر جوڑا جا سکتا ہے۔
الہامی کتابوں اور آخری
کتاب قرآن کریم میں اس حقیقت کو واضح کیا گیا ہے کہ انسان کا وجود رنگ و نور پر
قائم ہے۔ اس کی درستگی، اصلاح مزاج، بیماریوں سے حفاظت اور علاج کیلئے جب ہم رنگ
اور روشنی سے استفادہ کریں گے تو نتائج اچھے مرتب ہونگے۔
کروموپیتھی…………رنگ و
روشنی سے علاج کا نام ہے۔ صحت و تندرستی برقرار رکھنے پیچیدہ اور لاعلاج بیماریوں
سے شفاء پانے کیلئے اس فطری طریقہ علاج سے مستفیض ہو کر انسان صحت مند اور طویل
زندگی بسر کر سکتا ہے۔
مرشد کریم حضور قلندر
بابا اولیاءؒ کی خدمت با برکت میں شب و روز سولہ سال میں حاضر باش رہا ہوں۔ ان کے
زیر سایہ مجھے اللہ تعالیٰ نے بہت سارے علوم کی روشنی دکھائی ہے جو میری دانست میں
سمندر میں سے چند قطروں سے زیادہ نہیں ہے…………ان علوم میں ایک علم رنگ و روشنی کا
علم ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق زمین میں ہر شئے مختلف رنگوں سے مرکب ہے۔
جب ہر شئے رنگوں کا خوبصورت امتزاج ہے تو یہ بات تصدیق ہوئی کہ رنگوں کی کمی بیشی
ہی شئے میں منفی اور مثبت تبدیلی کرتی ہے…………ہم مثبت تبدیلی کو تندرستی اور منفی
تبدیلی کو بیماری کہتے ہیں۔
اسی اصول کے پیش نظر میں
نے بیماریوں کی تشخیص کی اور ان کا علاج کیا…………چونکہ یہ علاج عین فطرت سے ہم آہنگ
ہے اس لئے شفاء کا تناسب تمام رائج علاجوں سے زیادہ رہا…………لاکھوں آدمیوں کا تجربہ
ہے کہ انہیں اس رنگ و روشنی کے علاج سے فائدہ ہوا۔
روحانی فرزند مقصود الحسن
عظیمی نے اس رنگین سمندر میں شناوری کر کے بحر بے کراں سے بہت سارے موتی چنے ہیں
اور انہیں ایک مالا میں پرو کر عوام الناس کی خدمت میں پیش کیا ہے تا کہ انتہائی
درجہ مہنگے علاج کے اس دور میں اس مفت برابر علاج سے اللہ کی مخلوق فائدہ اٹھائے۔
میری دعا ہے کہ اللہ
تعالیٰ نور چشمی مقصود الحسن عظیمی کی اس کاوش کو اپنی مخلوق کے درد کو درمان
بنائے اور انہیں دنیا اور آخرت میں اجر عظیم عطا فرمائے۔
(آمین)
خواجہ
شمس الدین عظیمی
مرکزی
مراقبہ ہال
کراچی
ڈاکٹر مقصودالحسن عظیمی
روحانی فرزند مقصود الحسن عظیمی نے اس رنگین سمندر میں شناوری کر کے بحر بے کراں سے بہت سارے موتی چنے ہیں اور انہیں ایک مالا میں پرو کر عوام الناس کی خدمت میں پیش کیا ہے تا کہ انتہائی درجہ مہنگے علاج کے اس دور میں اس مفت برابر علاج سے اللہ کی مخلوق فائدہ اٹھائے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نور چشمی مقصود الحسن عظیمی کی اس کاوش کو اپنی مخلوق کے درد کو درمان بنائے اور انہیں دنیا اور آخرت میں اجر عظیم عطا فرمائے۔
(آمین)
خواجہ
شمس الدین عظیمی
مرکزی
مراقبہ ہال
کراچی