Topics

کیفیات وواردات سبق ۳



افتخار احمد نجمی ، سوہدرہ ۔۔۔

۱۸۔ اکتو بر : جب میں نے پا رہ کے تا لا ب کا تصو ر کیا تو شروع شروع میں مجھے مسلسل نور کی با رش نظر آتی رہی  کیوں کہ ذہن نور کی با رش کا عادی ہو چکا تھا ۔پھر تھو ڑی دیر بعد میں نے دیکھا کہ نور کی بارش مرکری (پارہ ) سے بھر ے ہوئے تا لا ب میں گر رہی ہے ۔ پھر یہ با رش گر نا بند ہوگئی اور میرے سامنے پا رے سے بھراہوا تا لا ب ہی رہ گیا ۔ مجھے یو ں محسوس ہوا کہ میں پارہ کے تا لاب کو دیکھتے دیکھتے خود پا رہ میں تبدیل ہو رہا ہوں ۔

مشق کے دو ران دیکھا کہ پا رہ کے چھو ٹے چھوٹے تا لاب ہی تا لا ب پھیلے ہوئے ہیں اور میں ان کے اوپر سے اڑتا جا رہا ہوں پھر میں ان تالابوں میں سے ایک تا لا ب اپنے لئے چن لیتا ہوں اور اسے دیکھنا شروع کر دیتا ہوں ۔

۲۰۔ اکتوبر : مرکری (پا رہ )کی ایک بہت بڑی لہر زمین پر نمودار ہو ئی اور دیکھتے ہی دیکھتے پو ری زمین پر پھیل گئی ۔ لہر کے گزرنے کے بعد زمین پر جا بجا چھوٹے چھوٹے گڑے پڑ گئے جن میں مر کری بھرا ہوا تھا ۔ اس کے بعد یوں محسوس ہو ا جیسے میں اس میں ڈوبتا چلا جا رہا ہوں۔

۲۱۔ اکتو بر : میں نے خود کو پا رے کے حوض میں ڈوبتے دیکھا مجھے احساس ہوا کہ میں پارے کے حوض میں نیچے سے نیچے جا رہا ہوں لیکن حوض کی گہرائی ختم نہیں ہو ئی پھر میں نے حوض کی گہرائی میں اِدھراُدھر اڑنا شروع کر دیا ۔ اڑتے اڑتے حضور ﷺ کا رو ضہ اقدس میرے سامنے آگیا میں نے دیکھا کہ ہمارے نبی ﷺ کا رو ضہ  اقدس مبارک نور سے بھرا ہو اہے اور درد دیوار سے نور کی شعاعیں پھوٹ رہی ہیں ۔یہ دیکھ کر میری آنکھوں سے آنسو  بے اختیارجا ری ہو گئے جب یہ کیفیت ٹوٹی تو دیکھا کہ آنکھیں  آنسوؤں سے تر ہیں۔پھر میں دوبارہ مراقبے میں چلا گیا ۔ دیکھتا ہوں کہ پارے کے حوض کے اندر ایک بہت بڑا محل ہے جس کی ہر دیوا ر اور ہر چیز سے نور کی شعاعیں پھوٹ رہی ہیں حتٰی کے محل کے اندر جو بزرگ بیٹھے ہوئے ہیں  ان کی پیشانی اور داڑھی بلکہ سارے جسم سے نور کی شعاعیں نکل رہی ہیں ،میری آنکھیں اتنی زیادہ روشنی کی تا ب نہ لاکر خیرہ ہو گئیں اور مر اقبہ ختم ہو گیا ۔

۲۳۔ اکتوبر :مراقبہ میں حوض کا تصور قائم کیا تو حوض کے بجا ئے میرے سامنے پا رہ کا  وسیع سمندر آگیا۔ اس کی شعاعیں بہت چمک دار تھیں اور ان سب شعاعوں کا رنگ مر کر ی جیسا تھا۔ اس دورا ن کسی نے زور سے دستک دی اور مر اقبہ ٹوٹ گیا ۔

پھر میں نے دو با رہ مراقبہ کیا تو بہت آسانی سے میرے سامنے پا رہ کا حوض آگیا میں نے دیکھا کہ اس حوض میں پا رہ کا ایک نا لہ آکر گر رہا ہے ۔میں نے اس نا لہ کے اوپر شمال کی طرف اڑنا شروع کر دیا اور تھوڑی دیر بعد میں پا رے سے بھرے ہو ئے سمندر میں پہنچ گیا ۔ اس کی شعاعوں کا رنگ حوض کی شعاعوں سے زیادہ چمکدار تھا۔

۵ ۔ نو مبر : ٹیلی پیتھی کے تیسرے سبق کی مشق کر رہا تھا کہ میں نے خو د کو (پا رہ )مر کر ی کے وسیع اور لا محدود سمندر میں ڈوبے ہو ئے محسوس کیا ۔ اس کے بعد میں نے اپنے ذہن کو بہت ہلکا محسوس کیا اور دیکھا کہ میں زمین کے اوپر پر واز کررہا ہوں اور میرے نیچے کھیت ہیں جن میں لوگ کام کر رہے ہیں اڑتے اڑتے نظر وں کے سامنے پا رہ سے بھری ہو ئی ایک  نہر آگئی جس میں سے مر کر ی لا ئٹ کی لہریں  نکل رہی تھیں ۔

۹ ۔ نو مبر : خود کو مختلف علاقوں میں سیر کر تے ہو ئے پا یا ۔ نظر آنے والی دو چیزوں میں قدرت کے دل فر یب منا ظر ، با رونق اور جگمگا تے شہر ، خوبصور ت عبا دت گا ہیں ، ند یاں اور کئی کئی منزلہ خوبصورت عما رتیں شامل تھیں یہ سب چیزیں ذہن میں خود بخود ہی منتقل ہو گئیں مجھے آج پتہ چلا کہ ذہنی سکون کیا ہے ۔ 

Topics


Telepathy Seekhiye

خواجہ شمس الدین عظیمی

انتساب
ان شاداب دل د و ستوں کے نام جو مخلوق
کی خدمت کے ذریعے انسانیت کی معراج
حاصل کر نا چاہتے ہیں
اور
ان سائنس دانوں کے نام جو ن دو ہزار چھ عیسوی کے بعد زمین کی مانگ میں سیندور
بھر یں گے ۔