Topics

قبر میں پیر



طفیل اے ۔ شیخ ، لا ہو ر ۔۔۔

سوال : میری عمر اس وقت ساٹھ بر س ہے ٹیلی پیتھی اور دیگر مخفی علوم پر میری گہری نظر ہے ۔ اور ان علوم پر میں تمام ملکی اورغیر ملکی مصنفین کو کھنگال ڈالا ہے لیکن ٹیلی پیتھی کے عنوانات کے تحت جو کچھ آپ نے تحر یر کیا ہے اتنی مدلل ، اتنی جا مع اور ایسی رو شن تحریر آج تک میری نظر سے نہیں گزری ۔

اب جب کہ میں محاورۃ ً نہیں بلکہ حقیقتاً قبر میں پیر لٹکا ئے بیٹھا ہوں ۔میں آپ سے ایک مشورہ طلب کر نا چا ہتا ہوں کہ  کیا میں اس عمر میں ٹیلی پیتھی کی مشقیں کر سکتا ہوں ؟ آپ جا نتے ہیں کہ اس عمر تک پہنچتے پہنچتے کو ئی شوق بر قرار نہیں رہتا ۔ میرے پاس اللہ کا دیا ہو اسب کچھ ہے اگر کچھ نہیں تو ذہنی سکون نہیں ہے ۔ آپ نے لکھا ہے کہ ٹیلی پیتھی کی مشقوں سے دماغی خلیوں کی شکست وریخت ختم ہو جا تی ہے ۔خیالات خود بخود سُدھر جاتے ہیں۔اور بے اطمینانی ختم ہو جاتی ہے۔ کیا یہ اثرات عمر کے ہر حصے میں مر تب ہو سکتے ہیں ؟نیز یہ کہ ساٹھ بر س کی عمر میں یہ مشقیں دل و دماغ کے لئے نقصان دہ تو نہیں ہو ں گی ؟ لِلہ آپ مجھے ان مشقوں کی اجازت مر حمت فر ما دیں ۔

ایک سوال اور پو چھنا چا ہتاہوں ۔

کیا ہمارے خیالات کا تبا دلہ انسانوں کی طرح جنات ، فر شتوں ، حیوانات سے بھی ہو تا ہے ، نیز کیاہم اپنے تفکر سے عالم ِاسباب کے علاوہ دو سرے نظام ہائے شمسی میں بھی تصرف کر سکتے ہیں اور کیا روشنیاں (خیالات)اپنی ایک الگ طبیعت اور ماہیئت اور رحجانات رکھتی ہیں ؟

جواب : بابا تاج الدین ناگپوری ؒ صرف خصوصی مسائل ہی میں نہیں بلکہ عام حالات میں بھی گفتگو کے اندر ایسے مرکزی نقطے بیان کر جا تے تھے جو براہ راست قانون قدرت کی گہرائیوں سے ہم رشتہ ہیں بعض اوقا ت اشاروں اشاروں میں ہی وہ ایسی بات کہہ جا تے تھے جس میں کرامتوں کی علمی تو جیہہ ہو تی اور سننے والوں کی آنکھوں کے سامنے یکبارگی کرامت کے اصولوں کا نقشہ آجا تا ۔ کبھی کبھی ایسا معلوم ہو تا کہ ان کے ذہن سے تسلسل کے ساتھ سننے والوں کے ذہن میں رو شنی کی لہریں منتقل ہو رہی ہیں اور ایسا بھی ہو تا ہے کہ وہ بالکل خاموش بیٹھے ہیں اور حاضرین من و عن ہر وہ بات ذہن میں سمجھتے اور محسوس کر تے جا رہے ہیں جو بات نانا رحمتہ اللہ علیہ کے ذہن میں اس وقت گشت کر رہی ہے ۔بغیر تو جہ دئیے بھی ان کی غیر ارادی توجہ لوگوں کے اوپر عمل کر تی رہتی تھی بعض لوگ یہ کہا کر تے تھے کہ ہم نے بابا صاحب نے اس طر ز ِذہن سے بہت زیادہ فیضان حاصل کیا ہے ۔یہ بات تو بالکل ہی عام تھی کہ چند آدمیوں کے ذہن میں کو ئی بات آئی اور نانا رحمتہ اللہ علیہ  نےاس کا جواب دے دیا ۔

Topics


Telepathy Seekhiye

خواجہ شمس الدین عظیمی

انتساب
ان شاداب دل د و ستوں کے نام جو مخلوق
کی خدمت کے ذریعے انسانیت کی معراج
حاصل کر نا چاہتے ہیں
اور
ان سائنس دانوں کے نام جو ن دو ہزار چھ عیسوی کے بعد زمین کی مانگ میں سیندور
بھر یں گے ۔