Topics
حضور بابا صاحبؒ کی خدمت میں ایک لڑکی کو پیش کیا گیا جو پیدائشی طور پر گونگی اور بہری تھی۔ جن لوگوں نے حضور قلندر بابا اولیاءؒ کو قریب سے دیکھا ہے وہ یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کے مزاج میں احتیاط بہت تھی اور وہ کرامات سے طبعاً گریز فرماتے تھے۔ اس دن نہ معلوم کون سا وقت تھا کہ حضور بابا جیؒ نے لڑکی کو مخاطب کرکے فرمایا۔ "تیرا نام کیا ہے؟"
ظاہر ہے گونگی بہری لڑکی کیا جواب دیتی۔ خاموش رہی ، دوسری دفعہ آپ نے پھر فرمایا، "بتا تیرا نام کیا ہے؟"
لڑکی پھٹی پھٹی آنکھوں سے دیکھتی رہی۔ تیسری بار انہیں جلال آگیا۔ سخت غصہ کے عالم میں مارنے کے سے انداز میں ہاتھ اٹھایا اور فرمایا، "بتا، تیرا نام کیا ہے؟"
اور لڑکی نے بولنا شروع کردیا۔ میرا اندازہ ہے کہ اس وقت اس لڑکی کا سن سولہ، سترہ سال کا ہوگا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں امام سلسلہ عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء کے حالات زندگی، کشف و کرامات، ملفوظات و ارشادات کا قابل اعتماد ذرائع معلومات کے حوالے سے مرتب کردہ ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔
ا نتساب
اُس نوجوان نسل کے نام
جو
ابدالِ حق، قلندر بابا اَولیَاء ؒ کی
‘‘ نسبت فیضان ‘‘
سے نوعِ ا نسانی کو سکون و راحت سے آشنا کرکے
اس کے اوپر سے خوف اور غم کے دبیز سائے
ختم کردے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر
انسان اپنا ازلی شرف حاصل کر کے جنت
میں داخل ہوجائے گا۔
دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا
کیا کہیے کہ ہے کیا یہ ہماری دنیا
مٹی کا کھلونا ہے ہماری تخلیق
مٹی کا کھلونا ہے یہ ساری دنیا
اک لفظ تھا اک لفظ سے افسانہ ہوا
اک شہر تھا اک شہر سے ویرانہ ہوا
گردوں نے ہزار عکس ڈالے ہیں عظیمٓ
میں خاک ہوا خاک سے پیمانہ ہوا