Topics

میں نے ٹوکری اٹھائی

ایک رات تقریباً ساڑھے گیارہ بجے کا وقت تھا کہ بابا صاحبؒ نے ارشاد فرمایا "مچھلی مل جائے گی؟"

میں نے عرض کیا، "حضور! ساڑھے گیارہ بجے ہیں۔ میں کوشش کرتا ہوں کسی ہوٹل میں ضرور ملے گی۔"

بابا صاحبؒ نے فرمایا، "نہیں، ہوٹل کی پکی ہوئی مچھلی میں نہیں کھاتا ۔ گھر میں پکی ہوئی مچھلی کو دل چاہ رہا ہے۔"

میں شش وپنج میں پڑگیا کہ اس وقت کچی مچھلی کہاں سے ملے گی۔ اس زما نے میں ناظم آباد کی آبادی بہت کم تھی۔ بہرحال، میں نے اپنے دل میں یہ سوچ لیا کہ مچھلی ضرور تلاش کرنی چاہیئے۔ یہ سوچ کر میں نے ٹوکری اٹھائی تو بابا صاحبؒ نے فرمایا، ‘‘اب رہنے دو۔ صبح دیکھا جائے گا۔’‘

ایک گھنٹہ بھی نہیں گزرا تھا کہ کسی نے دروازے پر دستک دی۔ باہر جاکر دیکھا تو ایک صاحب ہاتھ میں رہو مچھلی لئے کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا " میں ٹھٹھہ سے آرہا ہوں اور یہ مچھلی بابا قلندر ؒ کی نذر ہے۔"

یہ کہتے ہی وہ رخصت ہوگئے۔ 


Topics


Tazkira Qalandar Baba Aulia

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں امام سلسلہ عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء کے حالات زندگی، کشف و کرامات، ملفوظات و ارشادات کا قابل اعتماد ذرائع معلومات کے حوالے سے مرتب کردہ ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔


ا نتساب

اُس نوجوان نسل کے نام 

جو

ابدالِ حق، قلندر بابا  اَولیَاء ؒ  کی 

‘‘ نسبت فیضان ‘‘

سے نوعِ ا نسانی  کو سکون و راحت سے آشنا کرکے

 اس کے اوپر سے خوف اور غم کے دبیز سائے

 ختم کردے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر

انسان  اپنا  ازلی  شرف حاصل کر کے جنت 

میں داخل ہوجائے گا۔



دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا

کیا کہیے کہ ہے کیا یہ  ہماری   دنیا

مٹی  کا  کھلونا ہے   ہماری تخلیق

مٹی  کا کھلونا  ہے یہ ساری   دنیا


اک لفظ تھا اک لفظ سے  افسانہ ہوا

اک شہر تھا اک شہر سے ویرانہ ہوا

گردوں نے ہزار عکس  ڈالے ہیں عظیمٓ

میں خاک ہوا خاک سے پیمانہ ہوا