Topics
1956ء میں سلسلہ سہروردیہ کے بزرگ قطب ارشاد حضرت ابوالفیض قلندر علی سہروردیؒ کراچی تشریف لائے۔ حضور بابا صاحبؒ ان کی خدمت میں حاضر ہوئے اور بیعت حاصل کرنے کی درخواست پیش کی۔ حضرت ابو الفیض قلندر علی سہروردیؒ نے فرمایا کہ رات کو تین بجے آؤ۔ سخت سردی کا عالم تھا کہ حضور بابا صاحبؒ گرانڈ ہوٹل، میکلوڈ روڈ کی سیڑھیوں پر رات کے دو بجے جاکر بیٹھ گئے ۔ اور ٹھیک تین بجے سہروردی بزرگؒ نے دروازہ کھولا اور اندر بلالیا۔ سامنے بٹھا کر حضور بابا صاحبؒ کی پیشانیِ مبارک پر تین پھونکیں ماریں۔ پہلی پھونک میں عالم ارواح منکشف ہوگیا۔ دوسری پھونک میں عالم ملکوت و جبروت سامنے آگیا اور تیسری پھونک میں حضور بابا صاحبؒ نے عرش معلی کا مشاہدہ کیا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں امام سلسلہ عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء کے حالات زندگی، کشف و کرامات، ملفوظات و ارشادات کا قابل اعتماد ذرائع معلومات کے حوالے سے مرتب کردہ ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔
ا نتساب
اُس نوجوان نسل کے نام
جو
ابدالِ حق، قلندر بابا اَولیَاء ؒ کی
‘‘ نسبت فیضان ‘‘
سے نوعِ ا نسانی کو سکون و راحت سے آشنا کرکے
اس کے اوپر سے خوف اور غم کے دبیز سائے
ختم کردے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر
انسان اپنا ازلی شرف حاصل کر کے جنت
میں داخل ہوجائے گا۔
دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا
کیا کہیے کہ ہے کیا یہ ہماری دنیا
مٹی کا کھلونا ہے ہماری تخلیق
مٹی کا کھلونا ہے یہ ساری دنیا
اک لفظ تھا اک لفظ سے افسانہ ہوا
اک شہر تھا اک شہر سے ویرانہ ہوا
گردوں نے ہزار عکس ڈالے ہیں عظیمٓ
میں خاک ہوا خاک سے پیمانہ ہوا