Topics

مشاغل


قلندر بابا اولیاء کے مشاغل کا ذکر کرتے ہوئے آپ کے بچپن کے دوست نثار علی خاں لکھتے ہیں کہ!

قلندر بابا اولیاء کو کبھی کسی کھیل سے دل چسپی نہیں رہی۔۔مدت العمر میں پنجہ لڑانا اور شطرنج کھیلنے کا شوق ہوا۔ پنجہ لڑانے کی بڑی مہارت اور شطرنج  بھی اچھی کھیلتے تھے لیکن دونوں شوق بالکل ترک کردیے۔۔۔ اور صرف شعر و سخن ۔۔حضرات اولیاء اللہ کے تذکرے اور مختلف النوع مساءل و موضوعات پر گفت گو کرتے تھے اور عام طور پر احباب کو نیکی کرنے کی اور راقم الحروف کو خاص طور پر حلال کی روزی کمانے کی اور محتاط رہنے کی تلقین فرمایا کرتے۔

مزید برآں قلندر بابا اولیاء کا مسلک محبت تھا  اور آپ باربار فرمایا کرتے کہ محبت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے اس کی بدولت انسان کو سب کچھ ملتا ہے۔

چنانچہ آپ کا ایک شعر ہے:

ہوگا تری محفل میں کوئی اور بھی جلوہ

مجھ کو تو محبت ہی محبت نظر آتی ہے

البتہ بچپن  میں قلندر بابااولیاء کی ایک اژدھے سے بھی دوستی  تھی۔خواجہ شمس الدین عظیمی لکھتے ہیں:

اُن کے گھر میں ایک اژدھا رہتا تھا جو کئی گز لمبا اور جسم میں موٹا تھا۔ جب کوئی  مہمان گھر میں آتا تو قلندر بابا اولیاء کی اماں اژدھا سے کہتی تھیںاب تم اندر جاؤ مہمان آئے ہیں۔ اژدھااندر چلا جاتا تھا بڑی حیرت کی بات ہے کہ اژدھا کی ہر بات سمجھتا  تھا ااور  سعیدہ بی بی کھانے پینے کا ، سردی گرمی کا بچوں کی طرح خیال رکھتی تھیں قلندر بابااولیاء بچپن میں اس کے ساتھ کھیلتے تھے۔


Topics


Huzoor Qalander Baba Aulia R.A (Hayat, Halat, Taleemat..)

Yasir Zeeshan Azeemi

میں نے اس عظیم بندے کے چودہ سال کے شب و روز دیکھے ہیں۔ ذہنی، جسمانی اور روحانی معمولات میرے سامنے ہیں۔ میں نے اس عظیم بندہ کے دل میں رسول اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے من مندر میں اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے نقطۂ وحدانی میں کائنات اور کائنات کے اندر اربوں کھربوں سنکھوں مخلوق کو ڈوریوں میں باندھے ہوئے دیکھا ہے۔میں نے دیکھا ہے کہ کائنات کی حرکت اس عظیم بندہ کی ذہنی حرکت پر قائم ہے۔ اس لئے کہ یہ اللہ کا خلیفہ ہے۔ میں نے اس بندہ کی زبان سے اللہ کو بولتے سنا ہے۔

گفتہ اور گفتہ اللہ بود

گرچہ از حلقوم عبداللہ بود

عظیم بندہ جسے آسمانی دنیا میں فرشتے قلندر بابا اولیاءؒ کے نام سے پکارتے ہیں، نے مجھے خود آگاہی دی ہے۔ ڈر اور خوف کی جگہ میرے دل میں اللہ کی محبت انڈیل دی ہے۔ قلندر بابا اولیاءؒ نے میری تربیت اس بنیاد پر کی ہے کہ یہاں دو طرز فکر کام کر رہی ہیں۔ایک شیطانی طرز فکر ہے جس میں شک، وسوسہ، حسد، لالچ، نفرت، تعصب اور تفرقہ ہے۔