Topics

حوروں کا حلیہ


                پشاور مراقبہ ہال میں جب مرشد کریم سے لوگ مل لئے تو ہم چند احباب بیٹھے رہ گئے۔ گفتگو کا سرا دراز ہوکر جنت اور پھر حوروں پر جا رکا۔ حوروں کا حلیہ بیان کرتے ہوئے فرمایا:

                ’’حوروں کی آنکھیں نیلی ہوتی ہیں۔ ان کی آنکھ کی پتلی کے گرد سرخ ڈورا ہوتا ہے۔ ان میں اتنی کشش ہوتی ہے کہ ان کی نگاہوں کی عام آدمی تو تاب ہی نہیں لا سکتا۔ بے ہوش ہو جاتا ہے۔‘‘

                فرمایا:’’جب میں نے پہلی بار دیکھا تھا تو مجھے بھی زور کا جھٹکا لگا تھا اور میں لڑکھڑا گیا تھا۔‘‘

Topics


Ek SAFAR APNE MURAD KE HAMRAH

ڈاکٹر مقصود الحسن عظٰیمی


طرز فکر کی منتقلی میں ذوق و شوق کے علاوہ قربت کا بھی بہت عمل دخل ہوتا ہے۔ روحانی علوم کے جویا کو اس قرب کی خاطر، اس کا روحانی باپ اپنے قریب کرتا ہے تا کہ وہ اس کے روز و شب کی مصروفیات، اس کے انداز فکر، اس کے طرز استدلال، اس کی سوچوں اور اس کے طرز عمل کا مشاہدہ کر سکے اور اس کو اپنی عملی زندگی میں اس جیسا انداز اپنانے میں سہولت حاصل رہے۔  زیر نظر کتاب میں ایک مرید اپنے مراد کے ہمراہ رہنے کے بعد اس قربت کا حال سنا رہا ہے جو اس کو اس کے مراد نے عطا فرمائی۔ اس احوال سے جہاں مرشد کے انداز تربیت کے دلنشین پہلو سامنے آتے ہیں وہاں اس طرز فکر کا بھی پتہ چلتا ہے جو ایک روحانی شخصیت کو حاصل ہوتی ہے۔ مصنف اس لحاظ سے مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے اپنے مراد کی قربت میں جو موتی سمیٹے وہ انہوں نے راقم الحروف کی فرمائش پر ہم سب کے سامنے رکھ دیئے ہیں۔