Topics
میرا نکاح ڈھاکہ، سابق مشرقی پاکستان میں ہوا تھا، نکاح کے وقت مہر کے مسئلے پر اختلاف ہوگیا۔ سسرال والوں کا کہنا یہ تھا کہ مہر کی رقم زیادہ ہونی چاہیئے۔ میں اس بات پر بضد تھا کہ مہر کی رقم اتنی ہونی چاہیئے جو میں ادا کرسکوں۔ جب فریقین کسی نتیجے پر پہنچنے کیلئے تیار نہیں ہوئے تو میں نے دیکھا کہ قلندر بابا ؒ میرے پاس بیٹھے ہوئے ہیں۔ حالانکہ وہ اس وقت کراچی میں تھے۔ فرمایا، "لڑکی والے جو مہر باندھ رہے ہیں اسے قبول کرلو۔"
میں نے عرض کیا، "مجھ میں اتنی استطاعت نہیں ہے۔"
بابا جیؒ نے ذرا لہجہ بدل کر فرمایا، " ہم جو کہہ رہے ہیں اس کی تعمیل کرو۔"
چنانچہ راضی خوشی نکاح کی تقریب پوری ہوگئی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں امام سلسلہ عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء کے حالات زندگی، کشف و کرامات، ملفوظات و ارشادات کا قابل اعتماد ذرائع معلومات کے حوالے سے مرتب کردہ ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔
ا نتساب
اُس نوجوان نسل کے نام
جو
ابدالِ حق، قلندر بابا اَولیَاء ؒ کی
‘‘ نسبت فیضان ‘‘
سے نوعِ ا نسانی کو سکون و راحت سے آشنا کرکے
اس کے اوپر سے خوف اور غم کے دبیز سائے
ختم کردے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر
انسان اپنا ازلی شرف حاصل کر کے جنت
میں داخل ہوجائے گا۔
دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا
کیا کہیے کہ ہے کیا یہ ہماری دنیا
مٹی کا کھلونا ہے ہماری تخلیق
مٹی کا کھلونا ہے یہ ساری دنیا
اک لفظ تھا اک لفظ سے افسانہ ہوا
اک شہر تھا اک شہر سے ویرانہ ہوا
گردوں نے ہزار عکس ڈالے ہیں عظیمٓ
میں خاک ہوا خاک سے پیمانہ ہوا