Topics
حضورقلندربابااولیاءرحمۃ اللہ علیہ کے محترم دوست کے صاحب زادے ڈاکٹر فطرت اللہ انصاری خواجہ ضلع بلندشہر
بھارت سے مرکزی مراقبہ ہال کراچی تشریف لائے تھے.
ڈاکٹر صاحب محترم نے یہ خوشخبری سنائی کہ ہندوستان میں حضرت عظیم صاحب رحمتہ اللہ
علیہ کے کلام پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر
صاحب مولانا ابوالکلام آزاد فاؤنڈیشن کے ممتاز رکن ہیں میں ڈاکٹر صاحب کا انتہائی
شکر گزار ہوں کہ انہوں نے حضرت قبلہ قلندربابا اولیاء کا غیر مطبوعہ کلام روحانی
ڈائجسٹ کے لئے عطا فرمایا۔
ہائے اس رنگین چہرے کا نظام
مے کدے کی صبح میں کھانے کی شام
( بحر: رمل مسدس محذوف، فاعلاتن فاعلاتن فاعلات)
دست ادب آموز بڑھا کر حرمت ساقی
مستی میں گرا جاتا ہے پیمانہ کسی کا
( بحر ہندی/ متقارب مسدس مضاعف، فعل فعولن فعل فعولن
فعلن فع)
کوئی دیکھے تو سہی دور محبت کی خوشی
بہکی بہکی آرزوئیں بہکی بہکی زندگی
(بحر: رمل مثمن سالم مخبون محذوف ،فاعلاتن فعلاتن
فعلاتن فعلن )
اپنے
بیٹے رؤف احمد کے لیے کہا گیا ایک شعر۔
بچوں کا ایک کھیل ہے روفی
ایک موٹرہے ایک
ریل ہے روفی
(بحر: خفیف مسدس مجنون محذوف مقطوع ،فاعلاتن مفاعلن
فعلن)
Huzoor Qalander Baba Aulia R.A (Hayat, Halat, Taleemat..)
Yasir Zeeshan Azeemi
میں
نے اس عظیم بندے کے چودہ سال کے شب و روز دیکھے ہیں۔ ذہنی، جسمانی اور روحانی
معمولات میرے سامنے ہیں۔ میں نے اس عظیم بندہ کے دل میں رسول اللہﷺ کو دیکھا ہے۔ میں
نے اس عظیم بندہ کے من مندر میں اللہ کو دیکھا ہے۔ میں نے اس عظیم بندہ کے نقطۂ
وحدانی میں کائنات اور کائنات کے اندر اربوں کھربوں سنکھوں مخلوق کو ڈوریوں میں
باندھے ہوئے دیکھا ہے۔میں نے دیکھا ہے کہ کائنات کی حرکت اس عظیم بندہ کی ذہنی
حرکت پر قائم ہے۔ اس لئے کہ یہ اللہ کا خلیفہ ہے۔ میں نے اس بندہ کی زبان سے اللہ
کو بولتے سنا ہے۔
گفتہ
اور گفتہ اللہ بود
گرچہ
از حلقوم عبداللہ بود
عظیم
بندہ جسے آسمانی دنیا میں فرشتے قلندر بابا اولیاءؒ کے نام سے پکارتے ہیں، نے مجھے
خود آگاہی دی ہے۔ ڈر اور خوف کی جگہ میرے دل میں اللہ کی محبت انڈیل دی ہے۔ قلندر
بابا اولیاءؒ نے میری تربیت اس بنیاد پر کی ہے کہ یہاں دو طرز فکر کام کر رہی
ہیں۔ایک شیطانی طرز فکر ہے جس میں شک، وسوسہ، حسد، لالچ، نفرت، تعصب اور تفرقہ ہے۔