Topics
۱۔
سر میں خشکی
۲۔
ملاوٹی غذاؤں کا استعمال
۳۔
تیز خوشبودار غیر خالص تیل
۴۔
صابن کا استعمال
۵۔
غیر معیاری شیمپو کا استعمال
۶۔
بہت زیادہ چٹپٹی اور نمکین چیزیں
۷۔
قبض
۸۔
نیند کی کمی
۹۔
ڈیپریشن
۱۰۔
وسوسے، وہم اور خوف
۱۱۔
سر کے بالوں کو صحیح وقت پر نہ دھونا اور بالوں کی طرف سے لاپرواہی برتنا
۱۲۔
ایسی کنگھی اور برش استعمال کرنا جو سر کی کھال کو متاثر کرتی ہوں۔
ایسے مریض جن کے بال قبل
از وقت سفید ہو گئے ہوں آرام دہ بستر پر لیٹ جائیں۔ ۲ تکیے رکھ کر سر کو اونچا
کر لیں اور دن میں ۲۰
منٹ نارنجی شعاعیں اور رات کو ۱۵ منٹ نیلی شعاعیں سر پر ڈالیں۔ گرمی
میں رات کو سونے سے پہلے اور سردی میں:
ھُوَالشَافِی
دوپہرکے وقت گلو سبز تیل سر میں اچھی طرح جذب کریں۔
گلو سبز تیل بھیگے اور
گیلے بالوں میں نہ لگائیں۔
انگلیوں کی پوروں سے اس
طرح مالش کریں کہ بالوں کی جڑوں میں جذب ہو جائے۔
(unrays
Shampoo) سن ریز شیمپو سے سر دھوئیں۔
خمیرہ مرجان ۶۔۶گرام صبح شام کھائیں۔
قرص صحت ۴ عدد رات کو سوتے وقت
کھائیں۔
جلد بازی نہ کریں۔ دو(۲) یا تین (۳) ماہ تک علاج کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
ہادئ
برحق کی تعلیمات پر عمل کر کے اکابرین نے علم کے سمندر میں شناوری کر کے علم طب پر
بھی ریسرچ کی اور اس طرح علم طب کا خزانہ منظر عام پر آ گیا۔ ان علوم کا یونانی
زبان سے عربی زبان میں ترجمہ ہوا۔ مصر، ہندوستان اور جہاں سے بھی جو فنی کتاب ان
کے ہاتھ آئی انہوں نے اس کا عربی میں ترجمہ کر دیا۔ بڑے بڑے نامور طبیب پیدا ہوئے۔
تحقیقات کا سلسلہ جاری رہا۔ علوم و فنون پر بے شمار کتابیں لکھی گئیں۔