Topics
جس کمرے میں حضور قلندر بابا اولیاءؒ قیام فرما تھے۔ اس کے سامنے احاطہ کی دیوار سے باہر بادام کا ایک درخت تھا۔ ایک روز باتوں باتوں میں حضور بابا صاحبؒ نے فرمایا، " یہ درخت مجھ سے اس قدر باتیں کرتا ہے کہ میں عاجز آگیا ہوں۔ میں نے اس سے کئی مرتبہ کہا ہے کہ زیادہ باتیں نہ کیا کر۔ میرے کام میں خلل پڑتا ہے۔ مگر یہ سنتا ہی نہیں ۔"بات رفت گزشت ہوگئی۔ ایک روز صبح بیدار ہونے کے بعد دیکھا کہ درخت غائب ہے۔ بڑی حیرانی ہوئی کہ اتنا بڑا درخت راتوں رات کہاں غائب ہوگیا۔ باہر جاکر دیکھا کہ درخت کو جڑ سے کاٹ لیا گیا ہے۔ آج تک یہ بات معمہ بنی ہوئی ہے کہ اتنے بڑے درخت کو کس نے کاٹا اورکیسے لے گیا۔ نیز درخت کاٹنے میں جب اس پر کلہاڑی پڑی ہوگی تو آواز بھی ہوئی ہوگی۔ آنکھ بھی نہیں کھلی ۔ میں نے اس سلسلے میں حضور بابا صاحبؒ سے پوچھا تو وہ مسکرا کر خاموش ہوگئے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں امام سلسلہ عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء کے حالات زندگی، کشف و کرامات، ملفوظات و ارشادات کا قابل اعتماد ذرائع معلومات کے حوالے سے مرتب کردہ ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔
ا نتساب
اُس نوجوان نسل کے نام
جو
ابدالِ حق، قلندر بابا اَولیَاء ؒ کی
‘‘ نسبت فیضان ‘‘
سے نوعِ ا نسانی کو سکون و راحت سے آشنا کرکے
اس کے اوپر سے خوف اور غم کے دبیز سائے
ختم کردے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر
انسان اپنا ازلی شرف حاصل کر کے جنت
میں داخل ہوجائے گا۔
دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا
کیا کہیے کہ ہے کیا یہ ہماری دنیا
مٹی کا کھلونا ہے ہماری تخلیق
مٹی کا کھلونا ہے یہ ساری دنیا
اک لفظ تھا اک لفظ سے افسانہ ہوا
اک شہر تھا اک شہر سے ویرانہ ہوا
گردوں نے ہزار عکس ڈالے ہیں عظیمٓ
میں خاک ہوا خاک سے پیمانہ ہوا