Topics
ہندوستان
کی تقسیم کے بعد قلندر بابااولیاءؒ بھی پاکستان کی محبت میں والد صاحب،بہن بھائیوں مع اہل و عیال ہجرت کر
کے کراچی تشریف لے آئے۔کراچی میں آپ نے بڑی مشکلات کے ساتھ دن گزارے۔لی مارکیٹ کے ایک
محلہ میں ایک نہایت پرانا سا مکان کرایہ پر لیا۔ذریعہ معاش کا یہ طریقہ اختیار کیا
کہ لارنس روڈ فٹ پاتھ پر روزانہ صبح جا کر
بیٹھ جاتے اور بجلی کے فیوز وغیرہ لگاتے تھے اس طرح زندگی بسر ہونے لگی۔
اس کے کچھ عرٖصے بعد
آپ اردو ڈان اخبار میں سب ایڈیٹر کے عہدے پر فائز ہو گئے۔اس کے ساتھ ساتھ آپ مختلف
رسائل میں سلسلہ وار کہانیاں لکھنے لگے کچھ رسالوں کی ادارت کے فرائض بھی انجام دئیے۔
پیارے بچو!
حضور قلندر بابااولیاءؒ
دہلی میں اچھا گھر اور معقول روزگار چھور کر آئے تھے آپ نے یہ تکالیف پاکستان کی محبت
میں نہایت سبر و شکر کے ساتھ برداشت کیں۔آپ نے کبھی کسی تکلیف یا پریشانی پر شکوہ نہیں
کیا۔
قلندر بابااولیاءؒ
کراچی میں قیام کے دوران ۱۹۵۶ء
میں سلسلہ سہروردیہ کے بزرگ حضرت ابوالفیض قلندر علی سہروردیؒ سے بیعت ہوئے ۔اس طرح
روحانی علوم سیکھنے کا سلسلہ آگے بڑھتا رہا۔
پیارے بچو!
جس فردسے بیعت ہوتے
ہیں اسے روحانی استاد کہا جاتا ہے۔روحانی استاد روحانی علوم دیتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
ہونہار طلبہ کے نام جو
اساتذہ اور والدین کا کہنا مانتے ہیں
بڑوں کا ادب کرتے ہیں
چھوٹوں سے پیار کرتے ہیں۔