Topics
میں نے رات خواب دیکھا کہ
میں اور میرا چھوٹا بھائی بازارجا رہے ہیں۔ ابھی ہم بازار سے چند قدم چلے ہوں گے
کہ سامنے ایک خضر صورت بزرگ کو آتے دیکھا۔ یہ بزرگ سبز رنگ کا چوغہ پہنے ہوئے ہیں۔
ان کے پیچھے دو آدمی اور بھی ہیں۔ وہ دونوں سفید رنگ کا چوغہ پہنے ہوئے ہیں۔ ذہن
میں یہ بات آئی کہ یہ دونوں ان بزرگ کے خلیفہ ہیں۔ میرا بھائی اور میں ان بزرگ کی
زیارت کے لئے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ وہ بزرگ جلیل المرتبت ہیں کہ جو بھی ان کو دیکھتا
ہے مصافحہ کر کے ان کے ساتھ ساتھ ہو جاتا ہے۔ وہ آخر میں ہم دونوں کی طرف تشریف
لاتے ہیں۔ پہلے میرے بھائی کو گلے سے لگاتے ہیں اور پیار کرتے ہیں۔ اس کے بعد میرے
سر پر ہاتھ رکھتے ہیں اور غائب ہو جاتے ہیں۔ میں یہ سوچتی ہوئی کہ یہ بزرگ دیکھتے
ہی دیکھتے کہاں چلے گئے اپنی خالہ کے گھر پہنچ جاتی ہوں۔ خالہ کے گھر کے قریب ایک
قبرستان دیکھتی ہوں۔ قبرستان میں چھوٹی چھوٹی قبریں ہیں۔ میں کھڑی ہوئی یہ سوچ رہی
ہوں کہ اس قبرستان میں سب قبریں چھوٹی ہی کیوں ہیں۔ پھر میں نے خالہ کے گھر کی
کھڑکیوں سے دیکھا کہ لوگ وضو کر رہے ہیں۔ میں بھی وضو کرنے بیٹھ جاتی ہوں۔ وضو کر
کے آیت الکرسی پڑھ کر مردوں کی ارواح کو ثواب پہنچا دیتی ہوں۔ آیت الکرسی پڑھنے کے
بعد دعا مانگتے ہی میری آنکھ کھل جاتی ہے۔
(سنجیدہ فرحت)
تعبیر:
عزیز بہن آپ نے کوئی
وظیفہ پڑھا ہے اور اسے ادھورا چھوڑ دیا ہے۔ اس بات کو عرصہ گزر گیا ہے اور پورا
کرنے کا خیال آپ کو نہیں رہا۔ اس کو از سر نو شروع کر کے پورا کر دیجئے۔ اللہ
تعالیٰ بہتری اور کامیابی کی صورت پیدا کریں گے۔
تجزیہ:
ایک خضر صورت بزرگ سے
مراد تسبیح کا امام ہے۔ دو خلفاء سے مطلب تسبیح میں شمار کرنے کے لئے دو نائب امام
ہیں۔ چھوٹی چھوٹی قبروں سے مراد تسبیح کے دانے ہیں۔ وضو کر کے آیت الکرسی پڑھنا اس
بات کی علامت ہے کہ آپ اس وظیفہ کو پورا کر دیں گی۔ ایصال ثواب وہ نتیجہ ہے جو اس
وظیفہ کو پورا کرنے کے بعد کامیابی کی صورت میں سامنے آئے گا۔
خود کو کھنڈرات میں
گھومتے ہوئے دیکھا۔ میں نے دیکھا کہ ایک سکہ پڑا ہوا ہے۔ جس پر ۱۹۷۵ء کا ہندسہ کھدا
ہوا ہے۔ اوپر لکھا تھا ’’انگا دام داما ترک‘‘ یہ فقرہ نہ جانے کیوں میرے ذہن میں
کھٹکتا رہتا ہے۔
(نصرت سیٹھی)
تعبیر:
بی بی آپ کے خواب کی تعبیر
یہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے آپ نے یا آپ کی والدہ نے کوئی وظیفہ شروع کیا تھا جو
ادھورا رہ گیا ہے۔ خواب میں یہ بتایا گیا ہے کہ یہ وظیفہ پورا کر دینا چاہئے۔ جس
نے اسے شروع کیا ہے وہی پورا کرے۔ انجام بخیر ہے۔
تقریباً ساڑھے چار بجے شب
میں نے خواب دیکھا کہ میں مسجد میں نماز ادا کر رہا ہوں۔ آخری رکعت میں تھا کہ ایک
آدمی مسجد میں داخل ہوا۔ اس کے ہاتھ میں ایک بنڈل تھا۔ یہ آدمی میرے قریب بیٹھ
گیا۔ جیسے ہی میں نے نماز ختم کی، بنڈل میرے ہاتھ میں دے کر وہ آدمی تیزی سے باہر
چلا گیا۔ میں نے بنڈل کھولا تو اس میں مرغی کے ننھے ننھے چوزے برآمد ہوئے۔ میں
خواب میں سوچ رہا ہوں کہ مرغی کے چوزے بنڈل میں زندہ کیسے رہے۔ پھر کیا دیکھتا ہوں
کہ میری پھوپھی تشریف لائی ہیں۔ انہوں نے بھی ان چوزوں کو بہت غور سے دیکھا۔
(عبدالرؤف)
تعبیر:
آپ نے کسی مقصد کو حاصل کرنے کے لئے وظیفے پڑھے ہیں جن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
خواب کے اندر لاشعوری تحریکات کے خدوخال یہ ظاہر کرتے ہیں کہ آئندہ بھی نتیجہ کی
کوئی صورت نہیں ہے۔
تجزیہ:
مسجد میں نماز پڑھنا
وظیفہ پڑھنے کے عمل کا تمثل ہے۔ بنڈل میں سے کئی چوزے نکلنا اس بات کی دلیل ہے کہ
یکے بعد دیگرے کئی وظیفے پڑھے گئے۔ کسی آدمی کا کچھ دے کر چلے جانا اس امر کی طرف
اشارہ ہے کہ وظائف پڑھنے کے بعد کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
پھوپھی چوزوں کو دیکھ رہی
ہیں۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ آئندہ بھی کوئی نتیجہ نکلنے کی امید نہیں ہے۔
مشورہ:
عملی جدوجہد کیجئے۔ اس میں شک نہیں کہ وظائف وسائل کے حصول میں معاون ہوتے ہیں مگر
محض وظائف پر بھروسہ کر کے بیٹھا رہنا قانون فطرت کے خلاف ہے۔ کائنات اور تخلیق
کائنات میں تفکر کرنے سے یہ راز منکشف ہو جاتا ہے کہ کائنات دراصل مسلسل اور پیہم
حرکت کا نام ہے۔ حرکت کا رکنا موت کے ہم معنی ہے۔ وظائف اسی لئے پڑھے جاتے ہیں کہ
ذہن ایک نقطہ یا مقصد پر مرکوز ہو کر عملی جدوجہد کا آغاز کر دے اور انسان کے اندر
بے اعتمادی اور بے یقینی کی جگہ یقین حرکت میں آ جائے۔ یہ تو آپ کو معلوم ہی ہے کہ
اعتماد اور یقین کے ساتھ کوئی بھی کام کیا جائے اس کے نتائج خوش آئند اور حسب
دلخواہ ہوں گے۔
ایک رات پچھلے پہر خواب
میں ٹیلیویژن پر پانچ یا چھ حلقوں میں اللہ لکھا ہوا دیکھا اوپری حلقہ زیادہ روشن
تھا۔
ابھی ایک ماہ قبل آخر شب خواب دیکھا کہ میں نے ایک مکان کے دروازے میں قدم رکھا۔
وہاں سیدھی جانب کمرہ سے باہر ایک ہاتھی موجود ہے۔ دوسرے کمرے میں بھی ہاتھی ہے۔
اس ہاتھی نے مجھے دیکھ کر اپنی سونڈ سے سلام کیا۔ میں نے سلام کے جواب میں کہا،
’’اچھا خواب ہے۔‘‘ اسی طرح تین چار کمروں میں ہاتھی بندھے ہیں۔ میں نے اپنے کسی
عزیز کو آواز دے کر کہا، ’’بچوں کو کمرے کی طرف نہ آنے دینا یہاں ہاتھی بندھے ہوئے
ہیں۔‘‘
عرض یہ ہے کہ میں معلوم
کرنا چاہتا ہوں کہ پہلے خواب میں اللہ تعالیٰ کے اسم پاک کو حلقوں میں دیکھنا کیا
معنی رکھتا ہے اور دوسرے خواب میں ہاتھی کا سونڈ اٹھا کر سلام کرنا کس بات کی طرف
اشارہ ہے۔
(رفیق احمد)
تعبیر:
آپ کی بہتری کی صورت پیدا
ہو جائے گی۔
تجزیہ:
حلقوں میں اللہ تعالیٰ کا
اسم پاک لکھا ہوا دیکھنے کا یہ مطلب ہے کہ آپ نے کوئی وظیفہ دنیاوی مقاصد کے حصول
کے لئے پڑھا ہے۔ ٹیلیویژن اسکرین اور اس میں روشنی جو آپ کو سب سے اوپر کے دائرہ
میں نظر آئی ہے آپ کے ذہن میں تمثل ہے۔ یعنی اس وظیفہ کے پڑھنے کے بعد آپ نے
امیدیں وابستہ کر رکھی تھیں۔ بہت سے کمرے اور ان میں ہاتھی دنیا سے متعلق آپ کے
تصورات کا پتہ دیتے ہیں۔ ہاتھی کا سونڈ اٹھا کر سلام کرنا یہ بھی معانی رکھتا ہے
کہ آپ انے مقاصد میں جلد یا بدیر کامیاب ہو جائیں گے۔
ہر طرف قیامت کا شور ہے
یعنی لوگ کہتے ہیں کہ قیامت آ گئی ہے۔ ہر آدمی نماز کے لئے صفیں باندھنے میں مشغول
ہے۔ اس میں مرد و عورتیں سب ہی شامل ہیں۔ اپنے گھر کے افراد اور دادا مرحوم کو بھی
نماز کی تیاری کرتے دیکھتی ہوں۔ میں بھی اپنی جگہ سے اٹھتی ہوں اور صف میں ایک جگہ
اپنے لئے مخصوص کر کے کہتی ہوں کہ اس جگہ کوئی دوسرا آدمی نہ بیٹھے، میں ابھی وضو
کر کے آتی ہوں۔ اپنے لئے مخصوص کی ہوئی جگہ پر ’’یا علی اللہ اللہ یا علی ہر مشکل
بکشاء یا اللہ یا علی‘‘ لکھ کر وضو کرنے چلی جاتی ہوں۔ جب میں وضو کر کے واپس آئی
تو دیکھا کہ لوگ سجدہ شکر ادا کررہے ہیں۔ ابھی میں نے نماز شروع بھی نہیں کی تھی
کہ میری آنکھ کھل گئی۔
(مس اختر)
تعبیر:
خواب کی تعبیر یہ ہے کہ
آپ نے وظیفے بار بار پڑھے ہیں۔ ایک یا دو وظیفے ادھورے چھوڑ دیئے ہیں۔
تجزیہ:
خواب میں شور سننا کہ قیامت آ گئی تمثل ہے بار بار وظیفے پڑھنے کا۔ لوگوں کا صف
میں دیکھنا وظیفہ کو ادھورا چھوڑ دینے کی علامت ہے۔
خوبصورت جھولا:
چند دن بیشتر میں نے خواب
میں خود کو اپنے گھر کے صحن میں کھڑے پایا۔ آسمان پر چاند ایک کشتی کی شکل میں
دیکھا۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ چھوٹی کشتی شہاب ثاقب کی طرح آسمان پر سے غائب ہو گئی
اور اس کی جگہ ایک بڑا جھولا نمودار ہو جاتا ہے اور اس خوبصورت جھولے پر لال رنگ
کی چادر غلاف کی طرح ڈھکی ہوئی تھی اور چادر پر کچھ لکھا ہوا تھا جو مجھے یاد نہیں
رہا۔
پھر میں نے دیکھا کہ سرور
کائنات ختم المرتبت سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا روضہ اطہر و مقدس میرے
سامنے ہے۔ میں نے اپنے گھر والوں کو آواز دی، آؤ حضورﷺ کے روضۂ مبارک کی زیارت کر
لو۔
(زاہدہ پروین)
تعبیر:
عبادت، قرآن کی تلاوت اور نماز آپ کا معمول ہے۔ ان معمولات میں خلل واقع ہوا اور
ان کا ترک عمل میں آ گیا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ افسوس کرتی رہتی ہیں۔
تجزیہ:
کشتی اور جھولا ایسے
معمولات کا تمثل ہے جو قرآن پاک کی تلاوت اور نماز پر مشتمل ہیں۔ سرخ چادر پر کچھ
لکھا ہوا دیکھنا اور اس کو بھول جانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ معمولات میں باقاعدگی
نہیں ہے۔ روضۂ اطہر کا دیکھنا اس بات کی علامت ہے کہ طبیعت میں اس کمی کا تاسف ہے۔
اللہ تعالیٰ اس کمی کو پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01
خواجہ شمس الدین عظیمی
آسمانی کتابوں میں
بتایا گیا ہے کہ:
خواب مستقبل کی
نشاندہی کرتے ہیں۔
عام آدمی بھی
مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔
انتساب
حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر
مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے حالات
کی نشاندہی کی
اور
جن
کے لئے اللہ نے فرمایا:
اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور
اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔