Topics

رشتہ داروں کے حالات سے باخبر کرنے والے خواب

ساڑھے چار بجے:

میں نے رات کو ساڑھے چار بجے یہ خواب دیکھا کہ میری ساس لاہور جا رہی ہیں۔ میں نے ان کے لئے چار پراٹھے پکائے اور اپنے بچوں کے لئے دو پراٹھے پکائے۔ جب سامان اور بستر گھر سے باہر رکھ دیا گیا تو میرے میاں آئے اور ان سے پوچھا کہ اماں آپ کہاں جا رہی ہیں؟ انہوں نے کہا، لاہور جا رہی ہوں۔ مجھے ٹکٹ دلا کر دیل میں بٹھا دینا اور تم واپس گھر آ جانا۔ میں خود ہی چلی جاؤں گی۔ وہ ٹیکسی میں سوار ہو کر چلی گئیں۔ ان کے جانے کے بعد میں اپنے گھر کے صحن میں پانی کی ٹنکی کے پاس بیٹھی ہوئی تھی، دیکھا کہ وہاں جلا ہوا فلیتہ پڑا ہے۔ میں بہت پریشان ہوئی کہ یہ کیا ہے؟ میں ابھی سوچ ہی رہی تھی کہ میری نند آ گئی اور اس نے کہا، بھابھی! آپ نے میرے گھر میں جو انگیٹھیاں بنوائی ہیں وہ بہت بڑی ہیں۔

(زاہدہ خاتون)

تعبیر:
کوئی رشتہ دار پردیس میں بیمار ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے صحت دیں گے۔ یہی خواب کی تعبیر ہے۔

تعویذ:
میں نے خواب دیکھا کہ رات کا وقت ہے، میرے والد سو رہے ہیں۔ میں بھی سونے کی تیاری کر رہا ہوں کہ ایک آدمی میرے پاس آیا، میرے کان میں اس نے سرگوشی کی کہ آپ کے لڑکے کے یہاں اولاد اس وقت ہو گی جب آپ پیر صاحب سے تعویذ لکھوا کر اس کے گلے میں پہنا دیں گے۔ میں خواب میں سوچ رہا ہوں کہ میرے یہاں اولاد کیسے ہو سکتی ہے؟

(عزیزالدین)
تعبیر:
آپ کے گھر میں دو افراد بیمار ہیں۔ گھر کے آدمیوں سے مراد ہے چہار دیواری میں رہنے والے لوگ۔ ایک بیمار سینہ کے کسی مرض میں مبتلا ہے اور دوسرے مریض کو کوئی نسوانی بیماری لاحق ہے۔

تجزیہ:
خواب میں کچھ اشارات ایسے ہیں جن سے گھر میں دو افراد کی علالت کا اظہار ہوتا ہے۔ کسی اجنبی کا یہ کہنا کہ پیر سے تعویذ لیا جائے اور سرگوشی کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ بیمار دو ہیں۔ پیر کے تعویذ اور اجنبی کی سرگوشی سے یہ تصویر بنتی ہے کہ ایک مریضہ سینے کے مرض میں مبتلا ہے جس کی دوا دی گئی ہے۔ لیکن دوا نے کوئی فائدہ نہیں دیا۔ دوسرا مریض کسی نسوانی بیماری کا شکار ہے اور اس مرض کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ جن صاحب نے یہ خواب دیکھا ہے وہ ان دونوں باتوں سے غیر ارادی طور پر فکر مند ہیں۔
مشورہ:
گھر کے ذمہ دار افراد کو دونوں امراض کے علاج کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ خدانخواستہ یہ مرض بڑھ سکتا ہے۔ فوری طور پر مؤثر علاج سے صحت یابی کی امید پائی جاتی ہے۔

بشارت والے خواب

سرخ گلاب:

میں نے خواب میں دیکھا کہ اپنے مکان کے باہر باغیچہ میں ٹہل رہا ہوں۔ تھوڑی دیر بعد میں ایک جگہ بیٹھ جاتا ہوں۔ بیٹھنے کے بعد مجھے محسوس ہوا کہ میں نے کسی نرم شئے سے ٹیک لگا لی ہے۔ گھوم کر دیکھا تو وہ سرخ گلاب کے پھولوں کا ایک پودا تھا جس پر پھول لدے ہوئے تھے۔ میں نے بائیں ہاتھ سے ایک پھول توڑا اور بن دیکھے مسل دیا اور جب میں نے پھول کی پنکھڑیوں کو پھینکا تو ان سے دو پھول بن گئے۔

(شاہین)
تعبیر:
اس خواب کی تعبیر یہ ہے کہ جو کام آپ نے رضاکارانہ طور پر اپنے ذمہ لیا ہے وہ بہت بڑی خدمت ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس خدمت کا دنیاوی معاوضہ بھی دیں گے۔

تجزیہ:
باغ میں موجود ہونا آپ کا وہ پاکیزہ جذبہ ہے جس کا تذکرہ تعبیر میں آ گیا ہے۔ پھول خدمت ہے۔ پھول کا مسل کر پھینک دینا اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے ذہن میں اس خدمت کا کوئی معاوضہ نہیں ہے۔ آپ یہ کام خالصتہً اللہ کے لئے انجام دے رہے ہیں۔ ایک پھول کے دو پھول بن جانے سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو دین و دنیا دونوں میں اجر دیں گے۔

دیوار اور ڈویژن:

دو ماہ قبل خواب میں دیکھا تھا کہ چاند میں کلمہ طیبہ لکھا ہوا ہے۔ دوسرا خواب یہ دیکھا کہ میں کسی دیوار پر چڑھ گیا ہوں مگر اس پر کھڑا نہیں ہو سکتا اور سمجھ رہا ہوں کہ اب گرا تب گرا۔ مگر میں کوشش کرتا ہوں کہ اس دیوار پر ضرور کھڑا رہوں گا۔

(ماجد علی)

تعبیر:
دونوں خوابوں کی ایک ہی تعبیر ہے۔ ڈویژن حاصل کرنے کی کوشش کیجئے۔ ڈویژن مل جائے گی۔

ہائیڈ پارک:

میں نے خواب میں دیکھا کہ میں اور میرا چچازاد بھائی لندن جا رہے ہیں۔ آغاز سفر میں بے ہوشی نے مجھے بے خبر کر دیا۔ جس وقت مجھے ہوش آیا میں لندن میں تھا۔ لندن میں جس کمرے میں خود کو موجود پایا وہ بالکل ویسا ہی تھا جیسے کمرے میں حقیقتاً میں سو رہا تھا۔ یہ شک ہوا کہ شاید میں خواب دیکھ رہا ہوں۔ اس لئے میں نے کھڑکی میں سے جھانک کر دیکھا کہ کیا واقعی میں لندن آ گیا ہوں۔ باہر منظر بالکل بدلا ہوا تھا۔ واقعتاً وہ لندن ہی تھا۔ اپنے چچازاد بھائی سے سوال کیا ہم کہاں ہیں؟ اس نے جواب دیا کہ اس وقت ہم لندن میں ہیں۔ پھر ہم دونوں نے لندن شہر کی گلی کوچوں کی سیر کی۔ ہائیڈ پارک جانا چاہتے تھے مگر بھائی کی مخالفت کی وجہ سے نہ جا سکے اور آنکھ کھل گئی۔

(کریم)
تعبیر:
اطمینان رکھیئے! آپ باہر جانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ خواب کی تعبیر یہی ہے ۔

بوڑھا آدمی:

آدھی رات کو میں نے یہ خواب دیکھا کہ ایک بوڑھا آدمی جس کی داڑھی سفید ہے میرے سامنے کھڑا ہو گیا ہے اور مجھ سے پوچھتا ہے، ’’کیا تم پڑھ رہے ہو؟‘‘ پھر کہا کہ تم نوکری کرو گے اور پھر خود ہی کہنے لگا کہ تم اپنے علم کے مطابق نوکری کرو گے۔
(عبداللہ)
تعبیر:
خواب میں جو کچھ دیکھا گیا ہے، تعبیر من و عن اسی طرح ہے۔ یہ بات قرین قیاس ہے کہ زمانہ طالب علمی میں آمدنی کا کوئی ذریعہ نکل آئے اور حصول تعلیم کے بعد جلد از جلد ملازمت حاصل ہو جائے۔

والدہ زندہ ہو گئیں:

میں نے خواب میں دیکھا کہ میری والدہ کا انتقال ہو گیا ہے اور میں بے سہارا روتا پھر رہا ہوں۔ پھر دیکھا کہ میری والدہ زندگی ہو گئی ہیں۔ تھوڑی دیر بعد وہ دوبارہ مر گئیں۔ میں پھر روتا ہوا در بدر ایک جگہ سے دوسری جگہ آ جا رہا ہوں۔ یہ خواب میں نے رات کو ۳ بج کر ۳۱ منٹ پر دیکھا ہے۔

(ممتاز علی)

تعبیر:
مستقبل قریب میں امید کی روشنی پیدا ہو جائے گی لیکن کچھ عرصہ تک مدھم رہے گی۔ بعد میں پوری طرح کامیابی ہو جائے گی۔

تجزیہ:.

خواب میں دیکھے ہوئے واقعات اور بیان کئے ہوئے حالات سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ آپ عرصہ دراز سے پریشان ہیں۔ آپ نے کئی کام شروع کئے لیکن سب ادھورے رہ گئے اور کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ والدہ کا مرنا اور پھر زندہ ہونا اس بات کی علامت ہے کہ بہت جلد آپ کی یہ سب پریشانیاں اور تکلیفیں راحت میں بدل جائیں گی۔ خواب سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کی طبیعت میں استقلال نہیں ہے۔ جب آپ اس مقام پر پہنچتے ہیں کہ نتیجہ چند قدم رہ جاتا ہے، آپ یہ کام چھوڑ کر دوسرا کوئی کام شروع کر دیتے ہیں۔ آپ کو چاہئے کہ جو کام بھی کریں اس میں دلجمعی کے ساتھ لگے رہیں۔ گھبرا کر اسے ترک نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ یقیناً بہتری کی صورت نکال دیں گے۔

مردہ باتیں کرنے لگا:

خواب میں دیکھا کہ میں ایک کھنڈر میں ہوں۔ آثار قدیمہ کی یہ عمارت صرف ایک دیوار پر کھڑی ہے۔ اس دیوار میں جگہ جگہ بڑے بڑے سوراخ ہیں۔ یہ عمارت تین منزلہ ہے۔ تیسری منزل سے میں دیکھ رہا ہوں کہ نیچے قبریں ہی قبریں ہیں اور سب کھلی ہوئی ہیں۔ ان قبروں کے اندر چادر اوڑھے مردے لیٹے ہیں۔ دائیں جانب سے سرور کائنات فخر موجودات رحمت للعالمین سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام اور آپﷺ کے ہمراہ چند رفقاء تشریف لائے۔ ان میں سے ایک صاحب کے ہاتھ میں آگ ہے۔ حضور سرور کونین علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشاد فرمایا، ’’اس مردہ کے سیدھے پہلو پر آگ رکھ دو۔‘‘ جیسے ہی ان صاحب نے آگ رکھی وہ مردہ گویا ہو گیا۔ پھر دوسرے مردے کے ساتھ بھی یہی عمل دہرایا۔ تو وہ بھی باتیں کرنے لگا۔ بس مجھے اتنا یاد ہے کہ دونوں مردوں نے باتیں کیں۔ کیا باتیں کیں یہ میں خواب دیکھتے وقت بھی نہ سمجھ سکا۔

پھر دیکھا کہ عمارت کی تیسری منزل سے اتر کر ایک بہت اونچی دیوار پر چڑھ گیا ہوں۔ دیوار کے آخری سرے پر جب پہنچا تو دیوار کے اوپر رکھی ہوئی ایک سل دوسری طرف گر گئی۔ میں نے دیکھا کہ دیوار کی دوسری طرف ایک چارپائی بچھی ہوئی ہے اور اس چارپائی پر میری چھوٹی لڑکی لیٹی ہوئی ہے۔ یہ سل میری بچی پر گری۔ میں نے بدحواس ہو کر دیوار سے چھلانگ لگا دی اور میں بھی چارپائی پر جاگرا۔ میں نے بظاہر کئی من وزنی سل کو جب بچی کے اوپر سے بنایا تو اس میں قطعاً وزن محسوس نہیں ہوا۔ بے قراری کی حالت میں بچی کو اٹھا کر اپنے سینے سے لگایا اور عورتوں کی طرح بچی کا دودھ پلانے لگا۔ خواب میں بھی یہ بات مجھے عجیب معلوم ہوئی کہ میں مرد ہو کر عورتوں کی طرح دودھ پلا رہا ہوں۔

(عبداللہ)
تعبیر:
خواب میں دیکھے جانے والے تمثلات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ معاش سے متعلق آپ کی سب کوششیں کامیاب ہو جائیں گی اور پردۂ غیب سے ایسی باتیں ظہور میں آئیں گی جس کا آپ کو وہم و گمان میں بھی نہیں ہے۔ دوسرے خواب کی تعبیر بھی یہی ہے۔
تجزیہ:
آثار قدیمہ معاشی حالات ہیں۔ عمارت کا صرف ایک دیوار پر کھڑے ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ کسی بزرگ نے آپ کے اخراجات کی کفالت اپنے ذمہ لی ہوئی ہے۔ قبریں اور ان کے اندر مردے دیکھنا اس بات کی تمثیل ہے کہ آپ کسی سلسلہ سے وابستہ ہیں۔ آپ اگر منزل رسیدہ نہیں ہوئے تو منزل سے قریب ضرور ہیں۔ آقائے دوجہاں سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام کی زیارت مقدسہ سے مشرف ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا تعلق کسی ایسے اللہ کے بندے سے ہے جس پر رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ و سلم کی براہ راست نظر عنایت ہے۔ آگ دکھا کر مردوں کو گویا کرنا اس بات کی علامت ہے کہ سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام آپ کو یہ بتا رہے ہیں کہ کوشش میں مزید وقت لگایا جائے۔

خواب میں آپ کا تمثل کبھی پریشانی کی دلیل ہوتا ہے اور کبھی خوش آئند حالات کی۔ آپ کے سینے سے دودھ نکلنا یہ ثابت کرتا ہے کہ انشاء اللہ آپ اپنی کوششوں میں بہت جلد کامیاب ہو جائیں گے۔ سل کا بھاری معلوم نہ ہوتا یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ جن معاشی حالات سے دوچار ہیں ان سے آپ کے روحانی معاملات میں کوئی خلل واقع نہیں ہو گا۔

 

Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔