Topics
محمد ارشد صاحب
وعلیکم السلام ورحمتہ
اللہ
سورج
کی طرف دیکھنے سے فضا میں جو لہریں گشت
کرتی ہیں وہ لہریں آنکھوں کے ذریعے ، چہرے کے ذریعے ،بالوں کے ذریعے دماغ کے اندر
داخل ہوتی ہیں۔
دماغ
کے ریشوں میں آنکھوں کے ریشوں میں جو فیکٹریاں عمل کرتی ہیں ان فیکٹریوں کو ان
لہروں سے توانائی حاصل ہوتی ہے ۔ اور وہ توانائی ان کے اندر جذب ہو جاتی ہے۔
صبح
طلوع آفتاب کے وقت فضا میں ایسی توانائی کا ذخیرہ ہوتا ہے جن سے بطور خاص انسانی صحت، حواس ، دل و
دماغ کی بہت سی قوتیں اور بہت سی صلاحیتیں نمو پاتی ہیں ان صلاحیتوں میں باصرہ کی
صلاحیت ہے۔
نکلتے
سورج کی سرخ رنگ ٹکیہ کا عکس جب آنکھ کے ریشوں اور عضلات پر پڑتا ہے تو آنکھ کے
تمام عضلات اور اعصاب کو خصوصی نشوو
نما ملتی ہے اوراس نشو ونما
کو سورج کی شعاعیں توانائی بخشی ہیں۔ رفتہ رفتہ یہ توانائی بینائی بحال ہونے کا
ذریعہ اور مقام بن جاتی ہے اور آنکھوں پر سے چشمہ اتر جاتا ہے۔سورج بینی کرتے وقت
اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ نکلتا ہوا سورج ایک منٹ سے زیادہ نہ دیکھا جائے۔
جس
جگہ بیٹھ کر سورج بینی کی جائے وہاں کا ماحول صاف ستھرا ہو،فضا میں دھواں یا
گردوغبار نہ ہو۔آسمان اگر ابر آلود ہو تب بھی وقت مقررہ پرمشرق کی طرف منہ کر کے بیٹھ جانا
چاہئے۔
تجربہ
میں یہ بات آتی ہے کہ اگر مسلسل اور متواتر چھ ماہ تک سورج بینی کر لی جائے تو
آنکھوں پر سے چشمہ اتر جاتا ہے۔اس کی مثال میں خود ہوں۔ اس فقیر نے اپنے پیرو
مرشد قلندربابا اولیاء رحمتہ علیہ کی اجازت اور نگرانی میں چھ ماہ تک سورج بینی کی
تھی جس کے نتیجہ میں آنکھوں پر سے چشمہ اتر گیا تھا۔اس علاج کا اثر بارہ سال تک
بر قرار رہا۔
دعا
گو عظیمی ۷ جنوری ۱۹۸۶ئ
1-D-1/7 ، ناظم آباد ۔ کراچی
KHWAJA SHAMS-UD-DEEN AZEEMI
۲۰۰۸ کے محتا ط اعداد و شما ر کے مطابق مرکزی مراقبہ ہا ل میں مسا ئل کے حل کے لئے موصول ہو نے والے خطوط کی تعداد کم و بیش نو ہزا ر خطوط ما ہا نہ تھی ۔ تادم تحر یر آج بھی عظیمی صاحب انتہا ئی مصروفیا ت کے با وجود اپنی ڈا ک خود دیکھتے ہیں ۔ بعض اوقات با وجود کو شش کے خط کے جوا ب میں تا خیر ہو جا تی ہے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا کہ آپ نے کسی خط کو جواب دیئے بغیر تلف کردیا ہو۔عظیمی صاحب کے بیشتر مکتوبا ت رسمی تمہیدی اور مروجہ اختتا می کلما ت سے عاری ہیں ۔ آ پ خط میں فوری طور پر ہی اس مقصد ، موضو ع اور مسئلہ کے بیا ن پر آجا تے ہیں جو خط لکھنے کا محر ک بنا تھا ۔