Topics
اللہ تعالیٰ نے غصہ کو ناپسند فرمایا ہے، ارشاد ہے:
"اور جو لوگ غصہ کھاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کر دیتے ہیں، اللہ ایسے احسان کرنے والے بندوں سے محبت کرتا ہے۔
بہ نظر غائر دیکھا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ غصہ کرنے سے خود غصہ کرنے والے آدمی کو ہی نقصان پہنچتا ہے۔ غصہ کے عالم میں دوران خون تیز ہو جاتا ہے۔ وہ لہریں جو آدمی کی صحت کے لئے ضروری ہیں منتشر ہو کر ضائع ہو جاتی ہیں۔ غصہ میں آدمی کے حواس خراب ہو جاتے ہیں اور اس سے ایسی حرکت سرزد ہو سکتی ہے جس پر اسے ساری عمر پچھتانا پڑتا ہے۔ اس بُری عادت سے محفوظ رہنے کے لئے یَا رَؤُفُ کا ورد عجیب و غریب تاثیر رکھتا ہے۔ بعد نمازِ عشاء اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ یَا رَؤُفُ پڑھنے سے محبت و گُداز پیدا ہوتا ہے۔ اللہ کی ساری مخلوق اپنے بہن بھائیوں، ماں باپ یا اولاد کی طرح نظر آتی ہے اور دوسری صنف مخلوق بھی ایسے شخص کو عزیز رکھتی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اُن خواتین کے نام جو بیسویں صدی کی آخری دہائی