Topics

خواب اور خاندانی اختلافات

مزارات:

تقریباً ڈیڑھ سال قبل یہ خواب رات کے آخری حصہ میں دیکھا تھا۔ میں نے دیکھا کہ میں بیت المقدس کی بیرونی فصیل پر مغربی لباس یعنی بُوشرٹ اور پتلون پہنے ٹہل رہا ہوں۔ میرا ذہنی رابطہ آج سے چھ سو سال پہلے جبکہ سلطان صلاح الدین ایوبی اور رچرڈ کی جنگیں جاری تھیں اور موجودہ دور دونوں سے قائم ہے۔ میں نے دیکھا کہ پورا شہر اونچی فصیل سے گھرا ہوا ہے اور یہود و نصاریٰ نے بیت المقدس کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔ جہاں تک نظر جاتی ہے عیسائی اور یہودی افواج کے جھنڈے لہراتے نظر آتے ہیں اور سپاہیوں کے جتھے کے جتھے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس زمانہ کے تمام مروجہ ہتھیاروں سے جنگ جاری ہے۔ یہود و نصاریٰ پرانے زمانے کے لباسوں اور وردیوں میں آگ برسا رہے ہیں۔ مسلمان محصور ہیں اور تمام سپاہی اور شہری بیت المقدس کی فصیل پر موجود ہیں۔

مسلمان بھی تیر و تفنگ اور آتش یونانی استعمال کر رہے ہیں۔ منجنیق اور توپوں کے دھانے آگ اگل رہے ہیں۔ فصیل پر جگہ جگہ برج بنے ہوئے ہیں۔ میں سوچ رہا ہوں کہ کاش اس جنگ میں بھی شہید ہو جاؤں۔ میں فصیل پر ٹہل رہا ہوں اور رک رک کر جائزہ لے رہا ہوں۔ یہود و نصاریٰ کی افواج حد نظر تک پھیلی ہوئی ہیں۔ دور دور تک ان کے خیمے نصب ہیں۔ الغرض ایک ہیبتناک منظر ہے۔ اتنے میں ایک سیاہ بچھڑا اچانک فصیل پر نمودار ہوا۔ اس کے سینگ نوکیلے اور ہلال نما ہیں۔ انتہائی غضب میں اژدھے کی طرح پھنکار رہا ہے۔ ایک جانب مسلمان شہری گول دائرہ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ بچھڑے نے ایک دم حملہ کر دیا اور دو مسلمان بچوں کو اپنے سینگوں پر اٹھا کر فصیل سے نیچے پھینک دیا۔ یہ منظر دیکھ کر لوگوں میں بھگڈر مچ گئی۔ ایک فرد بھی مقابلہ کے لئے تیار نہیں ہے۔ اس افراتفری میں وہ بچھڑا مجھ پر حملہ آور ہوتا ہے۔ وہ قہر بھری نظروں سے مجھے گھور رہا ہے۔ آنکھوں سے شعلے نکل رہے ہیں۔ پھنکارتا ہوا پیچھے ہٹا اور بڑی تیزی کے ساتھ، پوری قوت اور انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ حملہ آور ہوا۔ لیکن جب وہ میرے قریب آیا تو خود بخود اس کے دونوں سینگ میرے ہاتھوں میں آ جاتے ہیں۔ اس کے سینگ دم کی طرح نرم ہیں اور میں اس پر بہت آسانی کے ساتھ قابو پا لیتا ہوں اور فصیل پر سے نیچے گرا دیتا ہوں۔ اس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے۔

میں نے اس خواب میں بیت المقدس کی تفصیلی سیر بھی کی ہے۔ وہاں زیتون کے درخت بہت ہیں۔ ہر طرف سرسبز و شاداب پہاڑیاں اور وادیاں ہیں۔ سڑکوں پر سلیٹی رنگ کے پتھروں کے ٹکڑے بچھے ہوئے ہیں۔ پہاڑ کی چوٹی پر پیغمبروں کے مزارات ہیں۔ نارنگیاں اور کھجور کے جھنڈ بھی بہت ہیں۔ تعمیرات زیادہ تر پتھروں سے بنی ہوئی ہیں۔ سرکار دو عالم سرور کونین حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام جس جگہ سے معراج کے لئے تشریف لے گئے تھے وہ جگہ بھی دیکھی۔ مسجد عمرؓ بھی دیکھی۔

(محمد حبیب)

تعبیر:

ایک عرصہ گزرنے کے باوجود لوگوں سے جو مخالفتیں اب تک چل رہی ہیں ان کے جواب میں صبر و تحمل سے کام لیجئے۔ اختلافات کی وجہ سے جو الجھنیں پیدا ہو گئی ہیں وہ رفتہ رفتہ کم ہو جائیں گی اور ختم ہو جائیں گی۔ آئندہ معاشی حالات بہتر ہونے پر مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی زیارت نصیب ہونے کا امکان ہے۔

مچھلی اور خاندانی تعلقات:

میں نے خواب میں دیکھا کہ میں اور میرا دوست ندی کے کنارے مچھلیاں پکڑ رہے ہیں۔ میرے کانٹے میں ایک مچھلی آ جاتی ہے۔ میں ڈور کھینچ کر اور مچھلی کو کانٹے سے نکال کر کنارے پر رکھ دیتا ہوں۔ مچھلی اچھل کر پھر پانی میں چلی جاتی ہے۔ میں پانی میں ہاتھ ڈال کر دوبارہ مچھلی کو بارہ نکال لیتا ہوں۔

(شوکت احمد)

تعبیر:
خاندان والوں سے آپ کے تعلقات خراب ہیں۔ آپ بہتری کی کوش کرتے ہیں لیکن یہ کوشش کامیاب نہیں ہوتی۔

تجزیہ:

اس خواب میں مچھلی کا پکڑنا اور پھر مچھلی کا چھلانگ لگا کر پانی میں چلے جانا، خاندان سے تعلقات خراب ہونے کی دلیل ہے۔ مچھلی کو  ندی کے کنارے رکھ دینا اور اس کی طرف سے لاپروا ہو جانا اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے اندر خاندان والوں سے تعلقات استوار کرنے کی خواہش تو موجود ہے مگر اس میں آپ غیر جانبدار رہتے ہیں۔ مچھلی کو دوبارہ ہاتھ سے پکڑنا یہ بتاتا ہے کہ اختلافات ختم کر کے فضا ہموار کرنا چاہتے ہیں لیکن آپ کی کوشش پوری طرح کامیاب نہیں ہوتی۔ آپ کے ساتھ جو دوست ہے وہ اختلافات کی وجہ کا تمثل ہے۔ ندی کا پانی خاندانی روایات اور مراسم کی علامات ہے۔ آپ کو چاہئے کہ گھر والوں کی ہدایت پر پوری طرح عمل کریں اور انہیں خوش رکھنے کی کوشش کریں تا کہ ان کا تعاون حاصل ہو جائے۔

نادیدہ طاقت:

چند سال ہوئے میں نے خواب دیکھا کہ میں اور میرا دوست ایک خالی گھر کے سامنے سے گزر رہے ہیں۔ خیال آیا کہ یہ گھر خالی ہے۔ چلو اس کے اندر چل کر دیکھیں کہ گھر میں کیا ہے؟ ہم نے مکان کی کھڑکی میں لگی جالی سے جھانک کر دیکھا تو نظر آیا کہ کمرے کے سب دروازے بند ہیں۔ ابھی ہم دیکھ ہی رہے تھے کہ اچانک خود بخود کمرے کے دروازے کھل گئے۔ پھر دیکھاچھت سے دو مسہریاں نیچے اتریں اور ان مسہریوں پر دو ننھے منے بچے لیٹے ہوئے ہیں۔ جن کی عمریں چھ سات ماہ کی تھیں۔ ان بچوں کے اس طرح اچانک ظاہر ہونے سے یہ بات ذہن میں آئی کہ اس گھر میں کوئی جادوگر رہتا ہے جیسے ہی یہ بات ذہن میں آئی ہم دونوں کو کسی نادیدہ قوت نے زمین پر گرا دیا۔ عرض ہے کہ تعبیر کے ساتھ خواب میں دیکھے ہوئے حالات کا تجزیہ ضرور کریں۔

(تجمل حسین)

تعبیر:
خواب کے سارے تمثلات ظاہر کرتے ہیں کہ خاندان کے افراد میں کسی اہم بات پر اختلافات ہیں۔ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے پر آمادگی نہیں پائی جاتی۔ خلفشار بڑھنے کا اندیشہ ہے۔ اس لئے سوچ سمجھ کر کوئی ایک طریقۂ کار اتفاق کے ساتھ طے کریں۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو اندیشہ ہے کہ نقصان ہو گا اور پریشانی لاحق ہو جائے گی۔ خواب میں گزرا ہوا وقفہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس خواب کی تعبیر ایک سال کے اندر اندر ظاہر ہو جانی چاہئے۔

تجزیہ:
نادیدہ طاقت کا زمین پر گرا دینا، نقصان اور پریشانی کا تمثل ہے۔ گھر کا خالی ہونا اور خودبخود دروازے کھل جانا اس اختلاف کی طرف اشارہ ہے کہ جس کی وجہ سے خاندان میں خلفشار پیدا ہوا ہے۔ جادوگر کا خیال اور چھت سے دو مسہریوں کا نمودار ہونا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ آپ طلسماتی کہانیاں پڑھنے کے بہت شوقین ہیں۔ زیادہ تر آپ اس قسم کی کتابیں پڑھتے ہیں جن میں جنات، پریوں اور جادو کے قصے ہوتے ہیں۔

ہوا میں اڑنا:

مجھے اکثر ایسے خواب نظر آتے ہیں کہ میں ہوا میں اڑ رہا ہوں اور کچھ دور جا کر توازن بگڑ جاتا ہے اور میں آہستہ آہستہ زمین پر اتر آتا ہوں۔
خواب میں دیکھا کہ میں اور میری بیوی ایک مسہری پر لیٹے ہوئے ہیں۔ سرہانے کچھ آہٹ معلوم ہوئی۔ ہم دونوں نے سر اٹھا کر دیکھا تو تین موٹے موٹے اژدہے ہیں جن کی جلد بہت چمکدار ہے، کسی چیز کو گھیرے ہوئے ہیں۔ وہ چیز سفید رنگ کی ہے۔ ہم میاں بیوی سخت پریشان ہیں کہ ان سانپوں کو ماریں یا چھوڑ دیں۔ ہم دونوں نے مشورے کے بعد یہ طے کیا کہ ان کو جانے دو کیونکہ یہ تین ہیں ۔ اگر ایک کو مار بھی دیا تو باقی دو ہمیں نقصان پہنچائیں گے۔ دیکھتے ہی دیکھتے تینوں سانپ الگ الگ ہو کر ایک طرف سرکنے لگے اور وہ سفید چیز آہستہ آہستہ چل کر سانپوں سے الگ ہو گئی۔ غور سے دیکھنے پر پتہ چلا کہ یہ خرگوش ہے۔ خوبصورت اور بہت صحت مند۔ سانپ ایک طرف چلے گئے اور ایک سانپ کا گوشت و پوست غائب ہو گیا۔ اور صرف ہڈیاں باقی رہ گئیں۔ میں حیران و پریشان ان ہڈیوں کو دیکھ ہی رہا تھا کہ یکایک یہ ہڈیاں میری طرف لپکیں اور غائب ہو گئیں۔

(سمیع الدین)

تعبیرو تجزیہ:

آپ ادبی اور شاعرانہ ذوق کے مالک ہیں۔ فنون لطیفہ کے دلدادہ ہیں اور قدرتی مناظر کے عاشق ہیں۔ آپ کے پہلے خواب کی تعبیر یہی ہے۔ ہوا میں اڑنا اور ہوا میں اچھلنا دماغ کے ادبی اور شاعرانہ ہونے کی علامت ہے۔ فنون لطیفہ میں دلچسپی لینے میں بھی خواب کے اندر اس قسم کے تمثلات رونما ہونے لگتے ہیں اور تصویروں میں دلچسپی لینا، پھولوں میں دلچسپی لینا اور قدرت کی صناعی میں دلچسپی لینا انسان کے اندر کام کرنے والے خیالات کو اتنا لطیف کر دیتا ہے کہ خیالات کی رو کے ساتھ جسم بھی لطیف محسوس ہونے لگتا ہے۔ جب یہ صورت ذہن کی گہرائی میں اتر جاتی ہے تو خیالات کی پرواز کے ساتھ انسان بھی اڑنے لگتا ہے اور یہی حالت آپ کی بھی ہے۔

سانپوں کا نظر آنا، ان کے درمیان کسی چیز کی موجودگی کنبہ میں انتشار اور اختلافات کی دلیل ہے۔ سانپ کا خشک ہو کر ہڈیوں میں منتقل ہونا اور سفید چیز کا خرگوش کی شکل میں منتقل ہونا یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ کی رائے اکثر غلط ثابت ہوتی ہے اور اہل خانہ کی رائے زیادہ تر صحیح ثابت ہوتی ہے۔ سفید خرگوش کا فائدہ کا تمثل ہے۔ جو اہل خانہ کی طرز فکر سے تعلق رکھتا ہے۔

 

Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔