Topics

اچھے اور بُرے خواب

 

سیدنا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:

’اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے اور بُرا شیطان کی جانب سے۔ پس جب کوئی شخص پسندیدہ خواب دیکھے تو صرف اس شخص سے بیان کرنا چاہئے جس سے محبت اور عقیدت ہو اور جب مکروہ خواب نظر آئے تو اس خواب کے شر سے اور شیطان کے فتنہ سے بارگاہ الٰہی میں پناہ مانگے اور مناسب یہ ہے کہ مکروہ خواب دیکھ کر تین بار تھتکاردے اور ایسا خواب کسی سے بیان نہ کرے۔‘‘

حلال رزق کھانے والے اور پاکیزگی زندگی گزارنے والے سچے خواب دیکھتے ہیں۔ جو حضرات ڈراؤنے اور وسوسوں سے متعلق خواب زیادہ دیکھتے ہیں انہیں اپنی اخلاقی حالت کا ضرور جائزہ لینا چاہئے۔

بُرا خواب بیان کرنے کی ممانعت کی گئی ہے۔ ارشاد نبویﷺ ہے:

’’جب تک خواب بیان نہ کیا جائے اس وقت تک اسے قیام و ثبات نہیں۔ اور جب بیان کر دیا جائے تو جو تعبیر بیان کر دی جاتی ہے اسی طرح وہ تعبیر پوری ہو جاتی ہے۔‘‘

خواب بیان کرنے کی ممانعت اس لئے کی گئی ہے کہ مبادا تعبیر دینے والا بُری تعبیر نہ دے دے اور عام مشاہدہ بھی یہی ہے کہ جیسی تعبیر بتا دی جاتی ہے، خواب دیکھنے والے کا ذہن اس کو ویسا ہی قبول کر لیتا ہے اور خواب کی تعبیر اس ہی کے مطابق ظاہر ہو جاتی ہے۔

خواب دیکھنے کے بعد خواب کی تعبیر معلوم کرنے کے لئے آدمی کا شعور خالی(Blank) ہوتا ہے اور جیسے ہی تعبیر دی جاتی ہے وہ شعوری طور پر اسے بلا چون و چرا قبول کر لیتا ہے۔ چونکہ تعبیر کے نقوش یقین کے پیٹرن میں داخل ہو جاتے ہیں اس لئے وہ ہی مظہربن جاتا ہے جو تعبیر بتائی جاتی ہے۔

خواب کسی دوست صالح یا عالم باعمل یا صاحب مشاہدہ سے بیان کرنا چاہئے۔ کیونکہ یہ لوگ حتی الامکان خواب کی تعبیر اچھی بتاتے ہیں۔
* خواب ایسے شخص کو بتانا چاہئے کہ جو ہمدرد، نیک اور صالح ہو۔

* خواب کی تعبیر کا کچھ نہ کچھ علم رکھتا ہو۔

* خواب کی تعبیر بیان کرنے والے شخص کا ذہن غیر جانب دار(Neutral) ہونا ضروری ہے۔

* وہ لوگوں کا ہمدرد ہو۔

* شعور اور لاشعور کے باہم رشتہ کو جانتا اور سمجھتا ہو۔

* خواب چونکہ غیب کے پس پردہ دیکھا جاتا ہے اس لئے معبر کے لئے ضروری ہے کہ وہ کسی نہ کسی حد تک غیب کی دنیا سے واقف ہو۔
* بیداری کے حواس کے مقابلہ میں خواب کے حواس کی رفتار ساٹھ ہزار گنا زیادہ ہے اس لئے خواب کی تعبیر وہی شخص دے سکتا ہے جو خواب کے حواس سے واقف ہو۔

* خواب کی تعبیر میں کوئی حادثہ چھپا ہوا ہو تو فوری طور پر حادثہ کی نشاندہی نہیں کرنی چاہئے۔ احتیاطی تدابیر بتا کر، صدقہ خیرات کی ترغیب دینی چاہئے۔

* خواب کی تعبیر کا علم سیکھنے سے نہیں آتا۔ یہ علم قدرت کی طرف سے عطا ہوتا ہے۔

Topics


Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01

خواجہ شمس الدین عظیمی

آسمانی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ:

خواب مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عام آدمی بھی مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔



 

 

  

 

انتساب


حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے  حالات کی نشاندہی کی

اور

جن کے لئے اللہ نے فرمایا:

اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔