Topics
یہ عدد مریخ سے متعلق ہے۔ مضبوط قوت، جلال و
جذبے کا حامل ہے۔ جنگ میں کامیابی کی نشانی ہے۔
”۹“ عدد کے لوگوں کے نام
قائد اعظم محمد علی جناح ۔ اعجاز احمد۔ عزیز
عالم۔ رشید احمد
چال چلن
یہ مستحکم عزم والے لوگ ہوتے ہیں۔ ان کی قوت
ارادی کے آگے لوہا پگھل سکتا ہے۔پہاڑ ہل سکتے ہیں
دریا اپنا رخ بدل سکتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی ذات پر بھروسہ کرنے والے ہوتے ہیں،
اور یہی طرز عمل انہیں اپنے مقصد میں کامیاب بناتا ہے۔ یہ لوگ مذہبی خیالات کو
اپنانے میں ماہر ہوتے ہیں۔ اپنے حلقہ اثر کو اپنے گرد جمع رکھتے ہیں۔ بعض اوقات
جنونی طور پر جاہ و جلال کے بھوکے ہوتے ہیں ۔ بڑائی کو برقرار رکھنے کے لیے ہر وہ
کام کر ڈالتے ہیں جو خواہش کی تکمیل کے لیے ضروری ہو۔
ان کا بنیادی نظریہ یہ ہوتا ہے کہ ہم دوسروں پر حکومت کرنے کے لیے
پیدا ہوئے ہیں۔ دنیا کے تمام سہارے ان کے سامنے سر نگوں رہیں۔ پھر یہ ان کے مالک
بن جائیں کبھی کبھی ٹھنڈا مزاج بھی رکھتے ہیں ۔ یہ دوست بہت کم بناتے ہیں۔
فطرت اور قسمت
ان کی زندگی عموماً کامیابی سے پُر ہوتی ہے۔
دوست ان کی بہت مدد کرتے ہیں۔ یہ لوگ آزاد خیال ہوتے ہیں ان کی عادت یہ ہے کہ ایک
کام کرتے کرتے اچانک دوسرا کام شروع کر دیتے ہیں اور پہلا کام وہیں چھوڑ دیتے
ہیں۔یہ لوگ گرمی کم برداشت کرتے ہیں۔ نیز روشنی ان کی جلد پر اثر انداز ہوتی ہے۔
ان لوگوں کی رہائش کی جگہ سرد ہونی چاہیئے۔اچانک حادثات ان کی زندگی کا حصہ ہیں۔
یہ لوگ بہت غصہ والے ہوتے ہیں۔ ان کی عادت میں باقاعدگی ہوتی ہے۔ ایک جگہ جم کر نہ
رہنا ان کی عادت کا نقص ہے۔
کمزوریاں
یہ لوگ لاف زنی کرتے ہیں۔ دوسروں پر غیر ضروری
سوالات کی بوچھاڑ کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ یہ اپنی ذات صحت ، جائیداد کی طرف سے لا
پرواہی برتتے ہیں۔
یہ لوگ اپنی قسمت کو بہتر بنانے کے لئے خون
پسینہ ایک کر دیتے ہیں۔ مشکلات کا مقابلہ اچھی طرح کرتے ہیں۔ خود مختار طبیعت ہونے
کی وجہ سے جلد بازی میں آجاتے ہیں۔
شخصیت
یہ لوگ فطرتاً مشاغل پسند ہوتے ہیں۔ ہر قسم کی
دلچسپیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی شکست تسلیم نہیں کرتے جو لوگ ان کی تائید
نہیں کرتے ان سے روکھے پن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
یہ لوگ قابلِ اعتبار وفادار دوست ہوتے ہیں۔
دوستوں کی دلجوئی کرتے ہیں۔ بحیثیت دشمن خونخوار ذہنیت رکھتے ہیں۔ جب دشمنی کا
آغاز کرتے ہیں تو اپنی جان کی بازی لگا دیتے ہیں۔
رومان
محبت
کے معاملے میں ہرجائی ہیں۔ محبت ان کے نزدیک آنکھ مچولی سے بڑھ کر کوئی
حیثیت نہیں رکھتی۔
کاروبار
یہ لوگ تجارتی کاروبار میں کبھی کامیاب نہیں
ہو سکتے۔ ایسے لوگ بیرسٹر ، انشا پرداز، سنگ تراش ، سکریٹری ، لیڈر اچھے بن سکتے
ہیں۔
ان کی مالی حالت عجیب ہے۔ لاکھوں کماتے ہیں
اور لاکھوں ہی خرچ کر دیتے ہیں۔
نکات
ان لوگوں کے لیے کسی بھی ماہ کی ۲۷،۱۸،۹
تاریخیں سعد ہیں۔ یہ عدد مذکر ، دن جمعرات،
اطراف اوپر مالک فلک (-) نحس و نیک ۔ نحس اصغر ، پتھر ہیرا، ذائقہ بد مزہ، دھات
پلاٹینم ۔ حالت جلالی ۔ عنصر اعداد آتشی، آسمان ہفتم، رنگ گلابی سیاہی ، سیارہ
مریخ سے تعلق رکھتا ہے۔
اول و آخر ۹،۹ مرتبہ درود شریف پڑھیں۔ یہ عمل
اکسیر اعظم کا حکم رکھتا ہے۔ ہر نماز کے بعد نہ پڑھا جاسکے تو کسی بھی ایک نماز کے
بعد اور بہ نفس مشتری کی ساعت میں لکھ کر بازو پر باندھ لیں۔
نوٹ
گزشتہ قسطوں میں اور اس قسط میں جو عملیات حل
، مشکلات کے لئے لکھے ہیں، ان سے ہر شخص فائدہ اُٹھا سکتا ہے۔ لیکن اس کے لیے شرط
یہ ہے کہ پانچوں وقت کی نماز کی پابندی ہو۔ بے نمازی کو یہ عمل ہرگز فائدہ نہ دیں
گے۔ چاہے تو آزما کر دیکھ لے۔
نقش کسی ماہر سے لکھوائیے۔ اگر خود لکھنا
چاہیں تو اس کی چال کے مطابق پُر کریں۔
”۹“ عدد کا زائچہ
(برج حمل ستارہ مریخ)
جس شخص کے نام کا عدد یا تاریخ پیدائش کا مفرد عدد ۹ ہو۔
خانہ نمبر (۱) حمل:-حکومت کرنے کا شائق ہوگا۔ اچھی صحت رہے
گی۔
خانہ نمبر(۲) ثور:-آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ عزت بڑھے گی۔
خانہ نمبر(۳) جوزا:-خوشی سے وقت گزرے گا۔
خانہ نمبر(۴) سرطان:-والدہ سے خوشی ملے گی ۔ نقصان نہ ہوگا۔
خانہ نمبر(۵) اسد:-کچھ پریشانیاں رہیں گی۔
خانہ نمبر(۶) سنبلہ:-درد شکم کے عوارض ہوں گے۔
خانہ نمبر(۷) میزان:- تجارت میں نفع ہوگا۔
خانہ نمبر(۸) عقرب:-حادثہ کا خطرہ ہے۔
خانہ نمبر(۹) قوس:-غیر ملکی سفر پیش آئے گا۔
خانہ نمبر(۱۰) جدی:-تمام امور اوسطاً خراب ہوں گے۔
خانہ نمبر(۱۱) دلو:-تمام کام اچھے ہوں گے۔
خانہ نمبر(۱۲) حوت:-مرض میں کمی آئے گی۔ مقدمات میں فتح ہوگی۔
Yunus Arayeen
قرآن پاک فرماتا ہے :- پاک اور اعلیٰ ہے وہ ذات جس نے معین مقداروں کے تحت تخلیق کی تعویذ کے اوپر لکھے ہوئے نقوش اور ہندسے بھی اس قانون کے پابند ہیں۔ ” علم لدنی “ میں یہ پڑھایا جاتا ہے کہ یہاں ہر چیز مثلت(TRIANGLE) اور دائرہ (CIRCLE) کے تانے بانے میں بنی ہوئی ہے۔ فرق یہ ہے کہ کسی نوع کے اوپر دائرہ غالب ہے۔ مثلث کا غلبہ ٹائم اسپیس (TIME SPACE ) کی تخلیق کرتا ہے اور جس نوع پر دائرہ غالب ہوتا ہے وہ مخلوق لطیف اور ماورائی کہلاتی ہے جو ہمیں نظر نہیں آتی ۔ جیسے جنات اور فرشتے۔ انسان چونکہ اشرف المخلوقات اور اللہ تعالیٰ کی تیسری صناعی ہے اس لئے وہ چاہے تو خود کو مثلث کے دباؤ سے آزاد کر کے دائرہ میں قدم رکھ سکتا ہے جیسے ہی دائرہ کے اندر قدم رکھ دیتا ہے اس کے اوپر جنات کی دنیا اور فرشتوں کا انکشاف ہو جاتا ہے۔یہی دائرہ اور مثلث تعویذ میں ہندسے بن کر عمل کرتے ہیں۔ جو نقطہ سے شروع ہو کر ۹ کے ہندسے پر ختم ہو جاتے ہیں۔ اب ہم مثلث دائرہ اور نقطہ کی تشریح کرتے ہیں۔