Topics
ہیرے کے کئی
رنگ ہوتے ہیں ان میں گلابی بھی شامل ہے اور سفید کے علاوہ سبز مائل اور زردی مائل۔
ان رنگوں کے معمولی نگینوں میں بھی وہی اثرات ملیں گے جو ہیرے میں موجود ہیں۔ اصل
وجہ وہی رنگ ہے جس کا تذکرہ اﷲتعالیٰ نے فرمادیاہے۔
ہیرے کے
رنگوں سے امراض کا علاج کیاجا سکتاہے۔ طریقہ وہی ہے کہ ہیرے کا رنگ کا کوئی نگینہ
انگوٹھی میں پہنا جائے اور اس نگینہ کو کبھی کبھی پانی میں دھو کر پانی پی لیا
جائے۔ ہیرا اور ہیرے کے رنگ کے نگینے برص (سفید داغ)، جذام، مثانہ کی پتھری،
دیوانگی، مالیخولیااور نظر بد سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اس کی موجودگی میں آسمانی بجلی
انسان کے اوپر نہیں گرتی۔ ہیرے کے رنگ کا نگینہ، ہیرے کی طرح انسان کے اندر اہمیت
اورشجاعت پیداکرتاہے۔ جس سے وہ اپنے دشمنوں پر غالب رہتاہے۔
ہیرے کے
چھوٹے اورباریک ٹکڑوں کو ہیرے کی کنّی کہا جاتاہے۔ ہیرکی کنّی اگرکوئی شخص نگل لے
تو اس کا جگر پاش پاش ہوجاتاہے۔
نوٹ: احتیاط کا تقاضہ ہے کہ ہیرے کو پانی میں دھوکر پانی نہ پیا جائے
البتہ ہیرے کے رنگ کے کسی نگینہ کو پانی میں دھو کر پانی پینے میں کوئی حرج نہیں
ہے۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
وَمَاذَرَالَکُم فِی
الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُه اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَآيةً لِقَوميَّذَّکَّرُوْن
|
اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔