Topics
خون کے اندر برقی
رو جب تک متوازن رہتی ہے آدمی صحتمند رہتاہے ۔ کسی وجہ سے اگریہ رو غیر متوازن
ہوجائے تو وہ پٹھے جو جوڑوں کو سنبھالتے ہیں ۔ ان کے اندر کوئی نہ کوئی مقدار گھٹ
جاتی ہے یا بڑھ جاتی ہے یہ مقدار چکنا ئیوں کی ہوتی ہے۔ اگر چکنائی بڑھ جائے تو
جوڑوں پرورم آجاتاہے اور اگر چکنائی کم ہوجائے توحرکت کرنے میں بہت تکلیف ہوتی ہے
اور پٹھے خشک ہوتے چلے جاتے ہیں یہاں تک کہ آدمی چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہتا۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
وَمَاذَرَالَکُم فِی
الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُه اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَآيةً لِقَوميَّذَّکَّرُوْن
|
اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔