Topics
"تلی
" کا ایک خاص کام ہے ۔ وہ یہ ہے کہ
خون میں جتنے زہریلے مادّے پیداہوتے ہیں۔ ان سب کو جذب کرتی ہے اور یہاں تک ان کی
نوعیت بدل دیتی ہے کہ انہیں خشک کر دیتی ہے ۔ تِلّی کی خرابیاں برقی روکی کمی سے
ہوتی ہے۔
’’پتہ‘‘ اب ہم پتہ کا ذکر کرتے ہیں۔ برقی
روکی کمی جسم میں دو طرح کی ہوتی ہے۔ ایک کی کمی سے تلّی متاثر ہوتی ہے اورخراب
ہوجاتی ہے اور دوسری کی کمی سے پتہ متاثر ہوتاہے۔ پتہ حالانکہ بہت مختصر ہوتاہے
لیکن خون کے دوران میں جو ایک خاص کا زہر اس کے اندر سے ہوکر گزرتاہے اس کو جذب
کرکے خشک کردیتاہے اس زہر کے جذب اورخشک ہونے کا ایک خاص طریقہ ہے وہ یہ کہ ایک
خاص برقی رو پیداہوتی رہتی ہے اور اس کو جلاتی رہتی ہے۔
’’گُردہ‘‘ تمام خون جو جسم کے کسی بھی حصہ
سے گزرتاہے۔ گردوں میں جاتاہے، گردے اس کا توازن برقراررکھتے ہیں۔ مثلاً گردے شکر
تولتے ہیں اگرشکر زیادہ ہے تو اسے مثانہ میں پھینک دیتے ہیں اوربہت سی رطوبتیں ایسی ہیں کہ جو گردوں میں تولی جاتی
ہیں۔ زیادہ مقدار مثانہ میں چلی جاتی ہے اور جو صحیح مقدار ہے وہ خون میں گردش
کرتی رہتی ہے۔ بالآخر ان فاسدمادّوں سے مثانہ بھر جاتاہے اور یہ فاسد مادّے پیشاب
کے ذریعہ خارج ہوجاتے ہیں۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
وَمَاذَرَالَکُم فِی
الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُه اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَآيةً لِقَوميَّذَّکَّرُوْن
|
اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔