Spiritual Healing
کہربا دراصل
پتھرنہیں ہے بلکہ ایک درخت کا گوندہے۔ اس کا رنگ زرد ہوتاہے۔ اگرچمڑے پر گھس کر
تنکوں سے مس کیا جائے تو تنکے اس کے ساتھ چمٹ جائیں گے۔ جو عورت اس پتھر کو پہنے
رہے اس کا حمل ساقط نہیں ہوتا۔ یہ زیادہ ترتسبیحوں میں استعمال ہوتاہے۔ پہننے کی
بجائے اس کی تسبیح رکھی جائے تو زیادہ بہتر ہے یا گلے میں اس کے موتیوں کا ہار
پہنا جائے۔
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
وَمَاذَرَالَکُم فِی
الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُه اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَآيةً لِقَوميَّذَّکَّرُوْن
|
اس کتاب میں آدمی کےدوپیروں پرچلنےکاوصف بیان کیاگیاہےاوراس بات کی تشریح کی گئی ہےکہ ا نسان اورحیوان میں روشنی کی تقسیم کاعمل کن بنیادوں پرقائم ہےاورتقسیم کےاس عمل سےہی انسان اورحیوان کی زندگی الگ الگ ہوتی ہے ۔ روشنی ایک قسم کی نہیں ہوتی بلکہ انسانی زندگی میں دورکرنےوالی روشنیوں کی بےشمارقسمیں ہیں ۔ یہ روشنیاں انسان کوکہاں سےملتی ہیں اورانسانی دماغ پرنزول کرکےکسطرح ٹوٹتی اوربکھرتی ہیں۔ ٹوٹنےاوربکھرنےکےبعد دماغ کےکئی ارب خلئےان سےکسطرح متاثرہوکرحواس تخلیق کرتےہیں۔ مختلف رنگوں کےذریعےبیماریوں کےعلاج کےعلاوہ عظیمی صاحب نےاس کتاب میں انسانی زندگی پرپتھروں کےاثرات کےحوالےسےبھی معلومات فراہم کی ہیں۔