Topics

دنیا تو یہ کہتی ہے کہ مستی ہے شراب


 دنیا تو یہ کہتی ہے کہ مستی ہے شراب

لیکن میں یہ کہتا ہوں کہ ہستی ہے شراب

جنت کے معاوضہ میں مل جاتی ہے

ان داموں تو مہنگی نہیں سَستی ہے شراب

Topics


RUBAYAAT

قلندر بابا اولیاء

حضور بابا صاحب نے اپنی رباعیات میں بیشتر موضوعات پر روشنی ڈالی ہے، کہیں بنی نوع انسانی کی فطرت اور حقیقی طرز کو اجاگر کیا گیا ہے کہیں مِٹّی کے ذرے کی حقیقت اور فنا و بقا پر روشنی ڈالی ہے۔ کہیں پروردگار کی شان و عظمت کا ذکر ہے، کہیں  عالم ملکوت و جبروت کا تذکرہ ہے، کہیں کہکشانی نظام اور سیاروں ک ذکر ہے، کہیں فطرت آدام کی مستی و قلندری اور گمراہی پر روشنی ڈالی ہے، کہیں اس فانی دنیا کی زندگی کو عبرت کا مرقع ٹھہرایا گیا ہے، کہیں فرمان الہی اور فرمان رسول ﷺ پیش کرکے تصوف کے پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے، کہیں عارف کے بارے میں فرمایا ہے کہ عارف وہ ہے جو شراب معرفت کی لذتوں سے بہرہ ور ہو اور اللہ تعالی کی مشیت پر راضی ہو۔

غرضیکہ رباعیات عظیم ؔ علم و عرفان کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہے۔