Topics
میخانہ میں آملک
سلیماں یہ ہے
شیشہ ہے پیالہ ہے
شبستاں یہ ہے
معلوم نہیں سبا کی
ملکہ کیا تھی
ساقی پہ نگاہ رَکھ
چراغاں یہ ہے
قلندر بابا اولیاء
حضور بابا صاحب نے اپنی
رباعیات میں بیشتر موضوعات پر روشنی ڈالی ہے، کہیں بنی نوع انسانی کی فطرت اور
حقیقی طرز کو اجاگر کیا گیا ہے کہیں مِٹّی کے ذرے کی حقیقت اور فنا و بقا پر روشنی
ڈالی ہے۔ کہیں پروردگار کی شان و عظمت کا ذکر ہے، کہیں عالم ملکوت و جبروت کا تذکرہ ہے، کہیں کہکشانی
نظام اور سیاروں ک ذکر ہے، کہیں فطرت آدام کی مستی و قلندری اور گمراہی پر روشنی
ڈالی ہے، کہیں اس فانی دنیا کی زندگی کو عبرت کا مرقع ٹھہرایا گیا ہے، کہیں فرمان
الہی اور فرمان رسول ﷺ پیش کرکے تصوف کے پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے، کہیں عارف کے
بارے میں فرمایا ہے کہ عارف وہ ہے جو شراب معرفت کی لذتوں سے بہرہ ور ہو اور اللہ
تعالی کی مشیت پر راضی ہو۔
غرضیکہ رباعیات عظیم ؔ علم و
عرفان کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہے۔