Books

Sans Ki Lahrein (BKLET)

Khwaja Shamsuddin Azeemi


طرز فکر کا ایک رخ یہ ہے کہ میں اگر محنت نہیں کرونگا تو بھوکا مر جاؤنگا ،طرز فکر کا دوسرا رخ یہ ہے کہ مجھے اس لئے حرکت کرنا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ حرکت پسند فرماتے ہیں، اس لئے کہ ساری کائنات بجائے خود ایک حرکت ہے۔ کائنات کا وجود اسی وقت زیر بحث آیا جب اللہ تعالیٰ کے ذہن نے حرکت کی یعنی اللہ تعالیٰ نے ’’کُن‘‘ فرمایا۔ ’’کُن‘‘ اللہ تعالیٰ کے ذہن کی ایک حرکت ہے اور یہ حرکت جاری و ساری ہے۔ انسان کے اندر جب یقین راسخ ہو جاتا ہے تو اس کی طرز فکر یہ ہوتی ہے کہ میری ہر حرکت، میرا ہر عمل اللہ کے رحم و کرم پر قائم ہے۔ وہی روزی دیتا ہے۔ وہی حفاظت کرتا ہے، وہی زندہ رکھتا ہے، وہی آفات اور بلاؤں سے محفوظ رکھتا ہے، وہی خوشی دیتا ہے۔