Books

Isme Azam (BKLET)

Khwaja Shamsuddin Azeemi


تصور کے ضمن میں اس بات کو سمجھنا بہت ضروری ہے کہ اگر آپ نور یا روشنی کا تصور کر رہے ہیں تو آنکھیں بند کر کے کسی خاص قسم کی روشنی کو دیکھنے کی کوشش نہ کریں بلکہ صرف نور کی طرف دھیان دیں۔ نور جو کچھ بھی ہے اور جس طرح بھی ہے "از خود آپ کے سامنے آ جائے گا"۔ اصل مدعا کسی ایک طرف دھیان کر کے ذہنی سکون حاصل کرنا اور منتشر خیالات سے نجات حاصل کرنا ہے جس کے بعد باطنی علم کڑی در کڑی ذہن پر منکشف ہونے لگتا ہے۔ تصور کا مطلب اس بات سے کافی حد تک پورا ہو جاتا ہے، جس کو عرف عام میں ’’بے خیال‘‘ ہونا کہتے ہیں۔