Topics

باب نمبر ۲۱:عورتوں کے امراض

عورتوں کے امراض

ایام تکلیف سے آنا

اسباب

وجوہات کے لحاظ سے اس کی دو بڑی قسمیں ہیں:

۱۔            بنیادی۔ اس کی وجوہات نامعلوم ہیں۔

۲۔           ثانوی

اندام نہانی کی سوزش

رحم کی بیماریاں

رحم میں رسولی

شکایات

عام طور پر عورتیں مروڑ نما درد کی شکایت کرتی ہیں جو ایام شروع ہوتے ہی شروع ہو جاتا ہے اور چوبیس (۲۴) گھنٹے سے بہتر(۷۲) گھنٹے تک رہتا ہے۔ اس درد کے ساتھ متلی قے تھکن دست پیٹ میں نچلی طرف درد اور سر درد بھی ہوتا ہے۔

دوسری قسم (ثانوی) میں شکایت صرف ایام کی خرابی یا کمی تک محدود نہیں رہتی بلکہ ازدواجی زندگی میں تکلیف، اولاد کا نہ ہونا، وقت بے وقت بار بار خون آنے کی شکایت بھی ہوتی ہے۔

علاج

۱۔            ایام کے شروع ہونے سے ایک ہفتے پہلے زیتون (Olive) رنگ پانی صبح و شام دیں اور ایام کے ایک دن بعد تک جاری رکھیں

۲۔           زرد رنگ پانی کھانے سے پہلے

۳۔          سرخ رنگ پانی کھانے کے بعد

۴۔          دس منٹ صبح نہار منہ اور دس منٹ رات نیلی شعاعوں کا تیل کولہوں کے درمیان ریڑھ کی ہڈی کے جوڑ پر مالش کریں

۵۔          جامنی شعاعوں کا تیل روزانہ پورے پیٹ پر صبح و شام پانچ پانچ منٹ مالش کریں

ایام کا رک جانا

عورتوں میں عام طور پر تیرہ سال کی عمر میں ماہانہ نظام شروع ہو جاتا ہے۔ عموماً ماہانہ نظام اکیس سے پینتیس دن کے بعد جاری ہوتا ہے اور تقریباً آٹھ دن بعد ختم ہو جاتا ہے۔

خواتین بلوغت سے پہلے موقوفی حیض (Menopause) کے بعد حمل کے دوران بچے کو دودھ پلانے کے دوران پاک و صاف رہتی ہیں۔ اگر چند ماہ اسی طرح گزر جائیں تو ایسی صورت میں حمل کے بارے میں سوچنا چاہئے اس کے علاوہ مندرجہ ذیل وجوہات ہو سکتی ہیں:

۱۔            زیادہ دواؤں کا استعمال

۲۔           اعصابی تناؤ

۳۔          وزن میں بہت کمی یا بہت زیادتی

۴۔          رحم کی اندرونی تہوں کا آپس میں چپک جانا

۵۔          غیر معمولی ورزش کرنا

۶۔           عورتوں میں ہارمون (ایسٹروجن) کی کمی

۷۔          رحم میں ورم

۸۔          رحم پر چربی کی زیادتی

۹۔           رحم کے دیگر امراض

۱۰۔         ساس بہو کا جھگڑا

۱۱۔          خاوند کی طرف سے لاپرواہی

۱۲۔         شادی کے بعد ناموافق ماحول 

علاج

۱۔            ارغوانی رنگ پانی صبح و شام

۲۔           نارنجی رنگ پانی کھانے کے بعد

۳۔          جامنی رنگ کی روشنی پندرہ منٹ تک سر پر اور پندرہ منٹ تک پیٹ پر ڈالیں

۴۔          بینگنی شعاعوں کا تیل کمر کے جوڑ پر جو کولہوں کے درمیان ہوتا ہے اور ناف کے نیچے پیڑو پر دائروں میں مالش کریں۔ مالش کرتے وقت انگلیوں اور ہتھیلی کے درمیانی ابھار سے مالش کی جائے۔ مالش کرتے وقت ہاتھ پر غیر معمولی دباؤ نہیں ہونا چاہئے۔ آہستہ آہستہ دیر تک مالش کریں تا کہ تیل اور اس کے اندر شفا کی لہریں بدن میں جذب ہو جائیں۔

۵۔           9X6انچ شیشہ پر سرخ رنگ پینٹ کروا کر شام کے وقت اور  9X6انچ شیشہ پر جامنی رنگ پینٹ کرا کے دوپہر زوال کے بعد ایک گھنٹہ بعد دس دس منٹ دیکھیں۔


ایام کی زیادتی

اسباب

رحم میں رسولی یا رحم کی کسی اور بیماری کی وجہ سے یہ شکایت پیدا ہو جاتی ہے۔ خون میں حدت زیادہ بچے ہونا بار بار اسقاط حمل کافی عرصہ تک لیکوریا کا مرض ہائی بلڈ پریشر بھی اس کے اسباب ہیں۔

علامات

ماہانہ نظام میں زیادتی اندرونی جسم کمزور ہونا نبض تیز چلنا پیاس میں شدت ہونا زرد رنگ چہرہ اندرونی اعضاء میں خون بہنے کے دوران جلن اور سوزش قارورہ (پیشاب) کی رنگت زردی مائل سرخ ہونا۔ اعضائے رئیسہ دل دماغ جگر وغیرہ کمزور ہو جاتے ہیں۔

علاج

۱۔            بنفشی رنگ پانی صبح و شام

۲۔           سبز رنگ پانی دوپہر کھانے سے پہلے

۳۔          نیلا رنگ پانی رات کھانے سے پہلے

۴۔          گہرے سبز رنگ ریشمی کپڑے رات کو سوتے وقت پہنیں

۵۔          جامنی شعاعوں کا تیل کولہوں کے درمیان کمر کے آخری جوڑ پر پانچ پانچ منٹ صبح شام مالش کریں

۶۔           سبز شعاعوں کا تیل پیڑو پر مالش کریں

 

اندام نہانی کا ورم

اسباب

اس بیماری کے بہت سارے اسباب ہیں مثلاً جراثیم کا نفوذ کر جانا، اندرونی ورم یا زخم، ذیابیطس یا خون کی کمی

علامات

اندام نہانی میں سوجن، سرخی اور درد ہوتا ہے نیز کم یا زیادہ رطوبت بھی ہوتی ہے۔ اندرونی طور پر جلن کھجلی اور دکھن ہوتی ہے۔

علاج

۱۔            نیلا رنگ پانی صبح و شام

۲۔           سبز رنگ پانی کھانے سے پہلے

۳۔          نیلے رنگ پانی کی گدیاں بنا کر دن میں تین مرتبہ رکھیں

۴۔          ذیابیطس یا خون میں کمی ہو تو علاج میں ان دونوں بیماریوں کا خیال رکھا جائے۔

لیکوریا

اسباب

لیکوریا کی وجہ انفیکشن ہے۔ اس انفیکشن کی وجہ ایک پرٹوزوا ہوتا ہے۔ لیکن فنجائی وائرس اور دوسرے بیکٹیریا کی وجہ سے بھی یہ مرض ہوتا ہے۔ تیسرے درجہ میں تیز گرم خشک غذائیں اور تیز گرم خشک دوائیں کھانے چائے اور کافی زیادہ پینے شیور مرغی کے زیادہ انڈے کھانے گرم مصالحہ اور زیادہ مرچوں کے استعمال نیز بار بار عریاں مناظر دیکھنے فحش فلموں کے شوق سے یہ مرض لاحق ہو جاتا ہے۔ یہ مرض عام طور سے گرم ممالک میں ہوتا ہے۔

کچھ نہ کچھ رطوبت کا اخراج قابل تشویش نہیں ہے لیکن جب یہ رطوبت مقدار میں زیادہ ہو جائے۔ اس کا رنگ اور بو تبدیل ہو جائے۔ اس میں جھاگ پیدا ہو جائے۔ اندرونی طور پر جلن اور کھجلی ہونے لگے اور سوجن ہو جائے تو مرض میں شدت کی علامت ہے۔

مریضہ کی کمر میں درد رہتا ہے۔ پیڑو میں بوجھ اور درد محسوس ہوتا ہے۔ بار بار پیشاب آتا ہے۔ طبیعت کسلمند اور سست رہتی ہے۔ کام کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ بھوک نہیں لگتی۔ ٹانگوں اور خصوصاً پنڈلیوں میں درد ہوتا ہے۔ چہرہ بے رونق ہو جاتا ہے۔ آنکھوں میں حلقے بن جاتے ہیں اور چمک کم ہو جاتی ہے۔ جسم لاغر ہو جاتا ہے، ہڈیاں نمایاں ہو جاتی ہیں۔ عام جسمانی کمزوری زیادہ ہوتی ہے۔

علاج

۱۔            ارغوانی رنگ دوپہر و رات کھانے کے بعد

۲۔           سبز رنگ پانی صبح و شام

۳۔          نیلا رنگ پانی صبح و شام کھانے سے پہلے۔ نیلا رنگ اور سبز رنگ پانی دینے میں دس منٹ کا وقفہ ضروری ہے

۴۔          جامنی شعاعوں کا تیل ناف کے نیچے مالش کریں

۵۔          آسمانی شعاعوں کا تیل کولہوں کے درمیان کمر کے جوڑ پر روزانہ صبح و شام پانچ پانچ منٹ مالش کریں

۶۔           9 x 6انچ شیشے کے اوپر سبز رنگ پینٹ کرا کے وقفہ وقفہ سے دیکھیں

 

بانجھ پن

اولاد نہ ہونے کی وجوہات مردوں میں ۲۵ فیصد اور عورتوں میں ۵۰ فیصد ہوتی ہیں۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ مرد و عورت دونوں میں یکساں خرابی ہوتی ہے اور اس خرابی کا تناسب ۲۵ فیصد شمار کیا گیا ہے۔

۸۰ فیصد مرد و عورت میں خرابی کی کوئی نہ کوئی وجہ مل جاتی ہے اور ۲۰ فیصد خواتین اور مردوں میں کوئی وجہ نہیں ملتی۔

عام طور پر ایک ایسے جوڑے کو جو شادی کے بعد دو سال تک اولاد سے محروم رہے بیمار قرار دیا جا سکتا ہے جب کہ اس دو سال میں انہوں نے بھرپور اور نارمل ازدواجی زندگی گزاری ہو۔   

عورتوں میں ۲۰ سے ۲۵ سال کی عمر بھرپور اور زرخیزی کی ہوتی ہے۔ جب کہ مردوں میں یہ عمر ۲۰ سے ۳۰ سال ہوتی ہے۔ عمر کی ان حدود میں عورت مرد دونوں اولاد پیدا کرنے کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ مرد و عورت دونوں میں سلسلہ تناسل کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ عورتوں میں موقوفی حیض (Menopause) کے بعد اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ جب کہ مردوں میں عمر کے آخری حصہ تک کچھ نہ کچھ صلاحیت برقرار رہتی ہے۔

عورتوں میں اولاد نہ ہونے کی مندرجہ ذیل وجوہات ہیں:

۱۔            بیضہ دانی سے انڈے (OVA) نہ نکلنا

۲۔           رحم کی بیماریاں

۳۔          پیٹ کی جھلیوں (Peritoneum) کا آپس میں چپک جانا

۴۔          نامعلوم وجوہات

علاج

۱۔            جامنی رنگ پانی صبح و شام

۲۔           سرخ رنگ پانی کھانے سے پہلے

۳۔          جامنی رنگ کی روشنی پندرہ منٹ تک پیٹ پر ڈالیں

۴۔          پرپل (Purple) شعاعوں کا تیل کولہوں کے درمیان ریڑھ کی ہڈی پر مالش کریں

۵۔          ناف کے اطراف خصوصاً ناف کے نیچے سرخ شعاعوں کا تیل صبح و شام دس دس منٹ مالش کیا جائے

۶۔           نیلی شعاعوں کا تیل کمر کے آخری جوڑ پر دائروں میں مالش کیا جائے

حمل ضائع ہو جانا

عام طور پر حمل ۳۷ ہفتے تک ماں کے پیٹ میں رہتا ہے اور تقریباً ۲۰ سے ۲۲ ہفتے (ساڑھے پانچ مہینے) کا حمل اس قابل ہوتا ہے کہ پیدائش کے بعد Incubatorکے ذریعہ زندہ رکھا جا سکتا ہے۔ اگر ۲۰ سے ۲۲ ہفتے پہلے بیرونی کوشش کے بغیر حمل کسی طرح ختم ہو جائے تو اس کو اسقاط حمل کہتے ہیں۔

حمل ضائع ہونے کی کئی وجوہات ہیں۔

۱۔            ماں کے عوامل

۲۔           بچے کے عوامل

۱۔            ماں کے عوامل:

اس میں انفیکشن ذیابیطس تھائی رائیڈ ہارمون کی کمی دل کی کوئی تکلیف ہائی بلڈ پریشر سگریٹ اور شراب کا استعمال اور نفسیاتی وجوہات کے علاوہ رحم کی ساخت میں خرابی شامل ہے۔

۲۔           بچے کے عوامل:

اگر بچے میں کوئی بڑی جینیاتی (Genetic) خرابی موجود ہو یا پھر بچہ آکسیجن کی کمی یا کچھ دواؤں کے رد عمل (Reaction) کی وجہ سے ماں کے پیٹ میں مر جائے تو بھی حمل ضائع ہو جاتا ہے۔

علامات

پہلے حاملہ کی طبیعت سست اور بے چین ہوتی ہے۔ بدن ٹوٹتا ہے۔ پیٹ کمر اور رانوں میں ٹھہر ٹھہر کر درد زہ کے مثل درد ہوتا ہے۔ جو رفتہ رفتہ بڑھتا رہتا ہے۔ رحم سے جریان خون ہوتا ہے۔ بعض عورتوں کو قے ہوتی ہے، بخار بھی ہو جاتا ہے۔ بعض میں جریان خون کم اور بعض میں زیادہ ہوتا ہے۔

علاج

۱۔            فیروزی رنگ پانی صبح و شام کھانے سے پہلے

۲۔           سبز رنگ پانی صبح و شام کھانے کے بعد

۳۔          زرد رنگ پانی کھانا کھانے کے دو گھنٹے کے بعد

۴۔          حمل کے دوران لیڈی ڈاکٹر سے مشورہ کرتی رہیں

دودھ میں کمی

بعض اوقات اتنا دودھ نہیں بنتا کہ بچہ کی غذائی ضرورت پوری ہو جائے۔ پرولیکٹن ہارمون (جو کہ غدہ نخامیہ Pituitary Glandسے خارج ہوتا ہے) کی کمی اور ماں کی کمزور صحت اس کی وجوہات ہیں۔

علاج

۱۔            عنابی رنگ پانی صبح و شام

۲۔           نارنجی رنگ پانی دوپہر و رات کھانے کے بعد

۳۔          بنفشی رنگ کی روشنی غدہ نخامیہ (تالو) پر دس منٹ تک ڈالیں


Color Theraphy

خواجہ شمس الدین عظیمی

حضرت لقمان علیہ السلام کے نام

جن کو اللہ تعالیٰ نے حکمت عطا کی 

 

وَ لَقَدْ اٰ تَیْنَا لُقْمٰنَ الْحِکْمَۃَ اَن اشْکُرْ لِلّٰہِ

(لقمٰن۔۔۔۔۔۔۱۲)

اور ہم نے لقمان کو حکمت دی تا کہ وہ اللہ کا شکر کرے۔

اور جو بکھیرا ہے تمہارے واسطے زمین میں کئی رنگ کا اس میں نشانی ہے ان لوگوں کو جو سوچتے ہیںo 

اور اس کی نشانیوں سے ہے آسمان زمین کا بنانا اور بھانت بھانت بولیاں تمہاری اور رنگ اس میں بہت پتے ہیں بوجھنے والوں کوo 

تو نے دیکھا؟ کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر ہم نے نکالے اس سے میوے طرح طرح ان کے رنگ اور پہاڑوں میں گھاٹیاں ہیں سفید اور سرخ طرح طرح ان کے رنگ اور بھجنگ کالےo

نکلتی ان کے پیٹ میں سے پینے کی چیز جس کے کئی رنگ ہیں اس میں آزار چنگے ہوتے ہیں لوگوں کے اس میں پتہ ہے ان لوگوں کو جو دھیان کرتے ہیںo

(القرآن)